علامہ محمد جمعہ اسدی کا مجلس عزا سے خطاب

جامعہ امام صادق علیہ السلام کے پرنسپل علامہ محمد جمعہ اسدی نے  جامعہ امام صادق کے مسجد میں مجلس عزا سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ جب سے انسان کی تاریخ شروع ہوئی ہے دو مختلف مکاتب فکر وجود میں آئے ہیں ایک حق کا شیدائی اور دوسرا باطل کا دلدادہ ان دونوں گروہوں میں ازل سے معرکہ آرائی چلی آرہی ہے اور اس معرکہ میں ظاہری طور پر کبھی باطل کا غلبہ رہا اور کبھی حق کی کامیابی رہی۔ تاریخ کے مختلف ادوار میں حق کے حامی اور حق پرست کی تعداد بہت ہی کم رہی ہے اور اس کے بر خلاف باطل کے پیروکار اور طالب دنیا کثرت سے پائے گئے ہیں ۔

واقعہ کربلا کو دیکھیں ،ایک طرف لشکر یزید کی تیس ہزار فوج اور دوسری طرف امام حسین اپنے٧٢ اصحاب و انصار کے ساتھ اس جنگ ومعرکہ میں بظاہر یزید کو فتح ہوئی اور انہوں نے نواسہ رسول کو تہہ تیغ کر ڈالا ،عورتوں اور بچوں کو اسیر بنا دیا اور بہت جلد انہیں حکومت ملی ،اپنی خواہشات کوتکمیل کرنے کا موقع ملا ،مال ومتاع دنیا تک پہنچے لیکن یہ انکی کامیابی اور ان کا غلبہ شمار نہیں کیا جا سکتا کیونکہ بہت جلد ان ظاہری فائدوں تک پہنچے لیکن مختصر مدت میں ان کے ہاتھ سے نکل گئے اور شرمندگی،ننگ وعار کے سوا ان کیلئے کچھ باقی نہیں رہا ۔
معرکہ حسینی میں اگرچہ اصحاب حسینی کی تعداد بہت کم تھی اور ان کے دشمنوں کی تعداد بہت زیادہ تھی لیکن اس میدان میں حقیقی کامیابی حسین کو ہوئی اور یزیدیوں کو سوائے ذلت وخواری اوررسوا ہونے کے کچھ اور نصیب نہیں ہوا کل حسین پر کامیابی حاصل کرنے کے بعد جشن وسرور منانے والوں کا آج نام اور اثر تک باقی نہیں ہے لیکن جو گھوڑوں کی ٹاپوں کے نیچے کچلے گئے جن کے پاکیزہ جسموں پر گھوڑے دوڑائے گئے وہ آج ہر دل عزیز ،ہر آنکھ کا تارا ہر انقلاب کا سر چشمہ نظر آرہے ہیں اور بام عزت و عظمت پر جلوہ افروز ہیں۔

آج کل کچھ شرپسند اور دہشتگردعناصر ٹارگٹ کلنگ ، خودکش حملوں اور  قتل و غارت گری کے ذریعے  دین اسلام کو بد نام کرنے کی کوشش کر رہی ہیں  اور ہمارے وطن عزیز کو    پیچھے لیجانے کے در پے ہیں  یہ لوگ اپنی مذموم مقاصد میں ہرگز کامیاب نہیں ہونگے۔    لیکن    عوام کو متحد ہوکر  ہمت اور بہادری سے دہشتگردوں کا مقابلہ  کرنا ہے اور حکومت اور علمائے کرام اور مشائخ عظام ایک دوسرے کے ہاتھ میں ہاتھ ڈالیں اور دہشت گردوں اور ان کے ہمدردوں کے چہرے بے نقاب کردیں، اس طریقے سے ہی وطن عزیز سے دہشت گردی کو ختم کیا جاسکتا ہے۔
+;نوشته شده در ;پنجشنبه دوم آذر 1391ساعت;22:0 توسط;مدیریت سایت; |;



دیدگاهها بسته شده است.