۲۵ہزار پاکستانی زائرین پاک – ایران سرحد پرسرگرداں

۲۵ہزار پاکستانی زائرین پاک – ایران سرحد پرسرگرداں
۲۵ہزار سے زائد پاکستانی زائرین تفتان بارڈر پر ایران میں داخل ہونے کی خواہش لئے لمبی لمبی قطاروں میں کھڑے ہیں
رپورٹ کے مطابق ۲۵ہزار سے زائد پاکستانی زائرین تفتان بارڈر پہنچے ہیں اور بلوچستان حکومت کے طرف سے انتظامات نہ ہونے کے برابرہے۔
تسنیم نیوز کے نامہ نگار کا کہنا ہے کہ جب میں زاہدن شہر کے بس ٹرمینل پر پہنچا تو دس افراد پر مشتمل زائرین کا ایک چھوٹا سا قافلہ لبوں پر مسکراہٹ لیے بیٹھا تھا۔
جب ان سے سوال کیا کہ کیسے ۲۵ہزار لوگوں پر سبقت لے کر سرحد پار کیا تو وہ آب دیدہ ہوگئے اور کہنے لگے، کوئٹہ میں کئی دن انتظار کرنے کے بعد ۲۷۰ بسوں کے قافلے کے ساتھ ہم تفتان پہنچے تو دیکھا کہ بلوچستان انتظامیہ نے ہزاروں زائرین کے پاسپورٹ پر خروج لگانے کے لئے صرف ۵ اہلکاروں کو تعیینات کر رکھا ہے، سرحد پر روز محشر کے مناظر ہیں، ہر کوئی جلد سے جلد ایران میں داخل ہونے کی کوشش کررہا ہے، جس کی وجہ سے زائرین کو شدید مشکلات کا سامنا ہے،زائرین کے پاس نہ پینے کا پانی ہے، نہ ہی کھانا! لمبی لمبی قطاریں لگی ہیں اللہ جانے کب باری آئے گی۔
زائرین کا کہنا ہے کہ اسلامی جمہوری ایران کی جانب سے زائرین کا پرجوش اسقتبال کیا جا رہا ہے لیکن پاکستانی حکام نے زائرین کو تنگ کرنے کے سوا کچھ نہیں دیا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ جب ہم سرحد پر پہنچے تو ہمارے پاس نہ پانی تھا اور نہ ہی کھانا ایرانیوں نے سرحد پار سے ہمیں پانی کی بوتلیں اور کھانے دیے جس کی وجہ سے بہت ساروں کی جانیں بچ گئیں۔
واضح رہے کہ پاکستانی زائرین بم دھماکے، ٹارگٹ کلنگ کے خدشات کے باجود عشق امام حسین علیہ السلام سے سرشار ہو کر ہر قسم کے خطرے کو مول لیتے ہوئے مقامات مقدسہ پر حاضری دینے کے لئے تفتان سے ایران کی سرزمین میرجاوہ پر قدم رکھتے ہیں جہاں اس علاقے کے مکین جو کہ اہل سنت برادری سے تعلق رکھتے ہیں، ان کا گرم جوشی سے استقبال کرتے ہوئے نظر آرہے ہیں۔
پاکستانی زائرین کے استقبال کے لئے علاقے کے مکینوں نے پاک ایران سرحد پر کیمپ لگایا ہے جس میں زائرین کے لئے کھانے پینے کی اشیاء مہیا کی گئی ہیں۔
میرجاوہ کے علاوہ زاہدان شہر میں بھی زائرسرای اور خیمیں وغیرہ نصب کئے گئے ہیں جہاں زائرین اربعین کو مختلف قسم کی سہولیات فراہم کی جاتی ہیں۔

23172858_1800074936957414_145365825005853029_n



دیدگاهها بسته شده است.