کوئٹہ: یونیورسٹی بس پر بم حملہ، چار طلبہ شہید

پاکستان کے صوبہ بلوچستان کے دارالحکومت کوئٹہ میں آئی ٹی یونیورسٹی کی بس پر ریموٹ کنٹرول کار بم حملے کے نتیجے میں پانچ طلبہ شہید اور طالب علموں، پولیس اہلکاروں سمیت پینسٹھ افراد زخمی ہوگئے۔

حکام کے مطابق زخمیوں میں سے بیس کے قریب کی حالت تشویشناک ہے۔

اسول ہسپتال کے ایم ایس کے مطابق زخمیوں کی تعداد پینسٹھ ہے۔

پولیس نے بتایا کہ آئی ٹی یونیورسٹی کی بس میں ہزارہ قبیلے سے تعلق رکھنے والے طلباء و طالبات سوار تھے اور بس کو پولیس موبائل کی نگرانی میں یونیورسٹی پہنچایا جا رہا تھا۔

کوئٹہ سے بی بی سی کےنامہ نگار ایوب ترین کے مطابق پیر کو سمنگلی روڈ پر ایف آئی اے دفتر کے قریب نامعلوم افراد نے آلٹو کار میں نصب ریموٹ کنٹرول بم کے ذریعے بس کو نشانہ بنایا۔

دھماکے کے نتیجے میں چار افراد ہلاک اور نو طالبات، پانچ بچوں اور پانچ پولیس اہلکاروں سمیت چالیس افراد زخمی ہو گئے۔

زخمیوں کو فوری طور پر سول ہسپتال کوئٹہ منتقل کر دیا گیا ہے جہاں پانچ طالبات سمیت بیس کی حالت نازک ہونے پر انہیں فوجی ہسپتال سی ایچ ایم منتقل کر دیا ہے۔

دھماکے کے نتیجے میں ایک موٹر سائیکل، ایک رکشہ، پولیس موبائل اور قریبی عمارتوں کو نقصان پہنچا ہے ۔

پولیس کے مطابق بم دھماکے میں چالیس کلوگرام سے زائد دھماکہ خیز مواد استعمال کیا گیا ہے۔

بس میں ہزارہ برادری سے تعلق رکھنے والے طالب علم سوار تھے

دھماکے کے بعد علاقے میں خوف و ہراس پھیل گیا اور والدین کی ایک بڑی تعداد سول ہسپتال پہنچ گئی۔

واقعہ کے بعد پولیس اور فرنٹیئر کور کی بھاری نفری نے موقع پر پہنچ کر پورے علاقے کو گھیرے میں لے لیا۔

کیپٹل سٹی پولیس آفیسر میرزبیر محمود نے بتایا ہے کہ سمنگلی روڈ پر نامعلوم دہشت گردوں نے آلٹو کار میں نصب ریموٹ کنٹرول بم کے ذریعے آئی ٹی یونیورسٹی کی بس کو نشانہ بنایا جو پولیس سکواڈ کی نگرانی میں جا رہی تھی۔

+;نوشته شده در ;دوشنبه بیست و نهم خرداد 1391ساعت;17:7 توسط;مدیریت سایت; |;



دیدگاهها بسته شده است.