علامہ محمد جمعہ اسدی کا جلوس یوم القدس کے شرکا سے خطاب

17 اگست: جمعۃالوداع اور عالمی یوم القدس کے سلسلے میں  جامعہ امام صادق کے پرنسپل علامہ محمد جمعہ اسدی نے جلوس یوم القدس کے شرکا سے خطاب کرتے ہوئے کہا آزادی فلسطین، آزادی بیت المقدس و مسجد اقصٰی کے لیے خاص دن یعنی جمعۃ الوداع، یوم القدس کا انتخاب انتہائی دوراندیشی پر مبنی ثابت ہوا ہے۔ جس کی وجہ سے پوری اسلامی دنیا کو ایک پلیٹ فارم پر ایک جاہ ہونا نصیب ہوا۔ آزادی فلسطین کی خاطر کوئی بھی تحریک اٹھتی ہے تو اسے پورے عالم اسلام کی مکمل حمایت اور سرپرستی حاصل ہوتی ہے۔ آج پیروان و محبان اہل بیت (ع)  عالمی یوم القدس کی ریلی میں  زیادہ سے زیادہ شکوہ اور شان و شوکت سے شرکت  کرکے مسلمانوں کے قبلہ اول کی آزادی اور غاصب صہیونی ریاست کا مقابلہ کرنے کے سلسلے میں اپنی تاریخی ذمہ داری کو نبھائی ہے۔

آج کچھ سادہ لوح عاقبت نااندیش لوگ فقط چند سو ڈالر کی لالچ میں یوم القدس کے اجتماعات سے متعلق غیر ضروری سوال اٹھانے کی کوشش کر رہے ہیں، کہ اسلامی ریاستوں یوم القدس کے اجتماعات کا کیا فائدہ ہوتا ہے۔؟ کیا اس سے اسرائیل ختم ہو سکتا ہے۔؟ کیا یوم القدس منانے سے فلسطین آزاد ہو جائے گا۔؟ یا یوم القدس کی ریلیوں میں امریکی و اسرائیلی پرچم جلانے سے کیا حاصل ہوتا ہے۔؟ تو ان کے لیے ضروری ہے کہ وہ جان لیں کہ امریکہ و اسرائیل کے خلاف یوم القدس کے مظاہرے دنیائے اسلام کا شو آف پاور ہوتا ہے، جس میں یہ ثابت کرنا مقصود ہوتا ہے کہ فلسطین کے عوام تنہا نہیں، پورا عالم اسلام ان کی حمایت میں پیش پیش ہے اور انہی اجتماعات کی بدولت ہی آزادی فلسطین کی شمع کو تقویت و جلا ملتی ہے اور انہی تحریکوں اور عملی و مسلسل کوششوں سے نہ صرف اسرائیل کا خاتمہ ممکن ہے، بلکہ ہر اس اسلامی ریاست کا قیام بھی ممکن ہے، جو کبھی ملت اسلامیہ کا حصہ تھی اور اب بھی وہاں مسلمانوں کی اکثریت ہے۔

علامہ موصوف نے مزید کہا کہ ہمارے بیرونی دشمن ہے ہی دشمن لیکن ہمیں اندرونی منافقوں سے باخبر رہنا ضروری ہے۔ ہمارے اندرونی مسائل کو مل بیٹھ کر حل کرنے کے بجائے میڈیا  پر لانا انتہای حماقت اور بزدلی ہے۔ ان کو کوئی فورم نہیں مل رہا تا کہ وہ اپنے رائے کا اظہار کرے اس لئے اپنے چہرے کو میڈیا پر کالا کررہاہے۔  علامہ موصوف نے ارباب کرم خان روڈ پر فائرنگ سے تین بےگناہ افراد کی شہادت اور چلاس میں بسوں سے اتار کرکے شناختی کارڈ دیکھنے کے بعد 25 افراد کو شہید کرنے کی شدید مذمت کی۔ عدلیہ ان واقعات کا نوٹس لینا چاہیے اور حکومت بر وقت کالعدم تنظیموں کو کنٹرول کرے ورنہ اس کے خوفناک اور سنگین نتائج نکل سکتے ہیں۔
علامہ موصوف نے انتظامیہ اور کمشنر کوئٹہ کا شکریہ ادا کیا کہ جنہوں نے یوم القدس کے موقع پر بہترین سکیورٹی  اور انتظامات کئے تھے جس کی وجہ جلوس خیرت سے اختتام پذیر ہوا۔

+;نوشته شده در ;جمعه بیست و هفتم مرداد 1391ساعت;18:17 توسط;مدیریت سایت; |;



دیدگاهها بسته شده است.