کوئٹہ میں ٹارگٹ کلنگ کے واقعات میں تین افراد کو شهید کر دیا گیا

کوئٹہ(آن لائن): کوئٹہ میں ٹارگٹ کلنگ کے واقعات میں تین  افراد کو شہید کردیاگیا جبکہ ایک  زخمی ہوگیا۔۔۔ افسوسناک واقعات پر شہری احتجاج کیلئے نکل آئے اور جناح روڈ پر رکاوٹیں کھڑی کرکے ٹریفک معطل کر دیا۔۔۔
قاتل کوئٹہ کی سڑکوں پر دندناتے پھر رہے ہیں۔۔ سکیورٹی کے خصوصی اقدامات کے باوجود ٹارگٹ کلنگ کا سلسلہ تھمنے کا نام نہیں لے رہا۔۔۔ جمعرات کو شہر میں فائرنگ کے تین واقعات ہوئے۔۔۔ قندھاری بازار میں ہزارہ برادری سے تعلق رکھنے والے تاج محمد اور خان علی کو گولیاں مار کر شدید زخمی کر دیا گیا۔۔۔ انہیں پہلے سول اسپتال اور ڈاکٹروں کی ہڑتال کے سبب وہاں سے سی ایم ایچ پہنچایا گیا۔۔۔ جہاں خان علی ولد صفدر علی زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے زندگی کی بازی ہار گیا  عینی شاہد کا  کہنا ہے  کہ فائرنگ کے بعد ملزم پیدل فرار ہوگئے۔۔۔
علی خان محنت مزدوری کرتا تھا، پسماندگان میں ۲ لڑکے اور ۳ لڑکیاں اور بیوہ چھوڑے ہیں اور محلہ فاطمیہ کا  رہایشی ہے۔
اسٹیورٹ کے علاقے میں بھی فائرنگ کرکے شبیر حسین ولد محمد ابراہیم کو قتل کر دیا گیا،جس کا تعلق بھی ہزارہ برادری سے ہے، جس پر مشتعل افراد جناح روڈ پر نکل آئے اور ٹریفک معطل کردیا ۔۔
شبیر حسین ہوم ڈیپارٹمنٹ میں نایب قاصد تھا اور ڈاک تقسیم کرنے دفتر سے نکلا جب سلیم کمپلیس کے قریب پہنچا دہشت گردوں نے اس پر فائر کھول دی۔
۔ سرکی کلاں کے علاقے میں بھی گولیاں چلیں۔۔۔ جہاں ٹیلر شاپ میں گھس کر گل شیریں کو شہید کر دیا گیا۔۔۔
فائرنگ کے واقعات پر شہریوں میں خوف و ہراس پایا جاتا ہے اور پولیس حکام کا دعویٰ ہے کہ سکیورٹی مزید الرٹ کرکے ملزمان کی تلاش شروع کر دی گئی ہے۔۔۔



دیدگاهها بسته شده است.