کوئٹہ: سانحہ علمدار روڈ میں جاں بحق 87افراد کوسپردخاک کردیا گیا

کوئٹہ: علمدار روڈ میں دھماکوں میں جاں بحق 87 افراد کی میتوں کو آہوں اور سسکیوں کے ساتھ سپرد خاک کردیا گیا ہے۔  
سانحہ علمدار روڈ میں جاں بحق 87 افراد کی میتیں امام بارگاہ نیچاری اور امام بارگاہ قندھاری سے جلوس کی شکل میں آہوں اور سسکیوں کے ساتھ بہشت زہرہ قبرستان میں لائی گئیں۔ خبر نہیں تھی کہ کل جن کے ناز اٹھائے تھے۔
جنازے ان کے خمیدہ کمر اٹھائے گی ۔۔ 87 میتوں کی نماز جنازہ مرحلہ وار ادا کی گئی۔
نماز جنازہ میں ہزارہ یکجہتی کونسل اور مجلس وحدت مسلمین کے رہنماؤں اور علماء سمیت ہزارہ برادری سے تعلق رکھنے والے ہزاروں افراد نے شرکت کی۔ نماز کے بعد دو چار نہیں اسی افراد کو لحد میں اتارنے کا مرحلہ درپیش تھا ۔۔ اڑسٹھ گھٹے میت کے سرہانے بیٹھ کر احتجاج کرنے والوں کا ضبط بھی جواب دینے لگا ۔۔ ایک ایک کر کے 87 افراد آہوں اور سسکیوں کے ساتھ سپرد خاک کیا گیا۔
بلوچستان میں گورنر راج کے نفاذ کے بعد پیر کی صبح مجلس وحدت مسلمین کے مرکزی سیکرٹری جنرل علامہ راجہ ناصر عباس نے دھرنا ختم کرنے کا اعلان کیا جس کے بعد میتیں اٹھالی گئیں، نماز ظہر کے بعد علامہ راجہ ناصر عباس نے 86 میتوں کی نماز جنازہ پڑھائی جنہیں بہشت زہرہ قبرستان میں ہزاروں سوگواروں  کی موجودگی میں  سپردخاک کردیا گیا۔
واضح رہے کہ علمدار روڈ بم دھماکوں میں جاں بحق ہونے والوں کے لواحقین اور ہزاروں سوگواروں نے 86 میتوں کے ساتھ مسلسل 4دن  تک دھرنا دیا۔ کوئٹہ سانحے میں جاں بحق افراد کے لواحقین سے اظہاریکجہتی کے لئے ملک کے دیگر شہروں میں بھی احتجاج کا سلسلہ شروع ہوگیا تھا۔
وزیراعظم راجہ پرویز اشرف نے اتوار اور پیر کی درمیانی شب بلوچستان کی کشیدہ صورتحال کے تناظرمیں صوبے کا دوہ کیا جہاں انہوں نے ایک اعلیٰ سطح کے اجلاس کے بعد صوبے میں گورنر راج کے نفاذاورصوبائی حکومت کی برطرفی  کا فیصلہ کیا اس بات کا اعلان انہوں نے علمدارروڈ پر پنجابی امام بارگاہ میں ہزارہ برادری کے افراد سے اظہارتعزیت کے دوران کیا بعدازاں یکجہتی کونسل نے صدرکی جانب سے صوبے میں  گورنر راج کی سمری پردستخط کے بعد دھرنا ختم کرنے کا اعلان کیا۔



دیدگاهها بسته شده است.