مجلس وحدت المسلمین نے ملک بھر میں سانحہ کوئٹہ کیخلاف دئیے جانیوالے دھرنے اور احتجاج مطالبات کی منظوری کے بعد ختم کرنیکا اعلان کر دیا

لاہور/اسلام آباد/کراچی /فیروزوالہ/سکھر/گوجرانوالہ/ملتان(قدرت نیوز)مجلس وحدت المسلمین نے صوبائی دارالحکومت سمیت ملک بھر میں سانحہ کوئٹہ کیخلاف دئیے جانیوالے دھرنے اور احتجاج مطالبات کی منظوری کے بعد ختم کرنیکا اعلان کر دیا ‘ سانحہ کیخلاف اور متاثرین سے اظہا ریکجہتی کیلئے پنجا ب بار کونسل کی اپیل پر وکلاء نے ہڑتال کی جبکہ صوبائی دارالحکومت میں بڑے تجارتی مراکز بھی بند رہے ‘ کارکنوں کو علامہ ڈاکٹر طاہر القادری کے لانگ مارچ میں پہنچنے کی ہدایات جاری کر دی گئیں۔
لاہور میں مجلس وحدت المسلمین نے مطالبات کی منظوری کے بعد گورنر ہاؤس لاہور کے باہر 43گھنٹے بعد دھرنا ختم کرنے کا اعلان کیا جسکے بعد گورنر ہاؤس کو آنیوالے تمام راستے کو عام ٹریفک کے لئے کھول دیا گیا ۔پاکستان کے سیکرٹری جنرل علامہ راجہ ناصر عباس نے کوئٹہ سے لاہور دھرنے کے شرکا ء سے ٹیلی فونک خطاب کرتے ہوئے کہا کہ میں پوری قوم کو استقامت کی داد دیتے ہوئے پوری قوم کی عظمت کو سلام کرتا ہوں۔ انہوں نے کہا کہ شہدا کوئٹہ سے یکجہتی کے لئے آنے والے میرے بھائی اور دھرنے میں بیٹھی رہنے والی میری مائیں اور بہنیں میں آپ سب کو سلام پیش کرتا ہوں۔ انہوں نے شہدا کوئٹہ کے لواحقین کو بھی سلام پیش کیا جنہوں نے مطالبات کی منظوری تک اپنے پیاروں کو سپردخاک کرنے سے انکار کر دیا۔
علامہ راجہ ناصر عباس نے کہا کہ ملت تشیع کی استقامت کے باعث آج پوری قوم سرخرو ہوئی ہے اور ملی جذبے کی بدولت بے حس رئیسانی حکومت کو ختم کر دیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم حکومت پر واضح کرتے ہیں کہ اگر ملت تشیع کے خلاف مظالم کا سلسلہ بند نہ ہوا تو پھر دھرنوں کا سلسلہ شروع ہو جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ ہم چاہتے ہیں فوج کوئٹہ میں آ کر دہشت گردوں کے خلاف آپریشن کرئے اور انہیں کیفر کردار تک پہنچائے۔انہوں نے کہا کہ موجودہ یزیدی نظام کے خلاف ہم علامہ طاہرالقادری کے لانگ مارچ کی حمایت کرتے ہیں۔ ملک سے یزیدی نظام کے خاتمہ تک ہماری جدوجہد جاری رہے گی۔ انہوں نے کارکنوں کو ہدایت کی کہ وہ تمام رکاٹیں توڑ کر علامہ طاہرالقادری کے لانگ مارچ میں شرکت کریں۔علامہ راجہ ناصر عباس نے اپنے خطاب میں کہا کہ پاکستان کو مافیاز نے گھیر رکھا ہے اور ہم ان مافیاز سے ملک کو نجات دلانے کے لئے نکلے ہیں اور علامہ طاہرالقادری کی حمایت کا مقصد بھی یہی ہے کہ ہم ان مافیاز سے ملک کو چھڑائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ ہم وحدت کے دائرہ کو بڑھائیں گے، پوری شیعہ قوم متحد ہے اور اہلسنت برادران بھی ہمارے ساتھ ہیں ہم مزید مسلم مکاتب فکر سے اپنے تعلقات بہتر بنا کر ملک دشمن گروہ کا ناطقہ بند کر دیں گے۔اپنے مطالبات منظور ہونے پر دھرنا ختم کرنے کا اعلان کرتے ہیں ۔ مجلس وحدت مسلمین پنجاب کے سیکرٹری جنرل علامہ عبدالخالق اسدی نے دھرنے کی اختتامی نشست سے خطاب کرتے ہوئے تمام شرکا کا شکریہ ادا کیا اور کہا کہ ملت تشیع کی استقامت کی بدولت آج ہم فتح یاب ہوئے ہیں اور انشا اللہ آئندہ بھی اسی جذبے کے تحت اپنے حقوق کا دفاع کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ ملت تشیع متحد ہے اور الحمدللہ مجلس وحدت مسلمین نے تمام مومنین کو وحدت کی لڑی میں پرو دیا ہے۔
علامہ اسدی نے کہا کہ مجلس وحدت کوئی الگ جماعت نہیں بلکہ ملت تشیع کا مشترکہ پلیٹ فارم ہے جس پر تمام شیعہ جماعتیں متحد ہیں۔ انہوں نے کہا کہ میں اپنے بہنوں اور بھائیوں کا شکریہ ادا کرتا ہوں جنہوں نے لبیک کہا اور دھرنے میں شرکت کی۔ انہوں نے کہا کہ میں پاکستان بار کونسل، لاہور پریس کلب، آل پاکستان انجمن تاجران، جماعت اسلامی، سنی اتحاد کونسل، پاکستان تحریک انصاف، پیپلز پارٹی، دینی مدارس، مساجد کے خطبا حضرات، ماتمی انجمنوں، پولیس اہلکاروں اور ڈی سی او لاہور ،پاکستان کی امید آزاد میڈیا سمیت تمام ان افراد اور اداروں کا مشکور ہوں جنہوں نے دھرنے کے ان ایام میں ہمارے ساتھ تعاون کیا۔انہوں نے کہا کہ ملت تشیع پاکستان بیدار ہے اور جو حکمران کسی غلط فہمی میں مبتلا ہیں وہ جان لیں کہ ملت تشیع نے پرامن احتجاج کر کے بغیر کسی توڑ پھوڑ اور جلا گھیرا کے ثابت کر دیا کہ ہم نے ہی پاکستان بنایا تھا اور اس کے حقیقی محافظ بھی ہم ہی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ملت تشیع اب بھی متحد ہے اور ہمیشہ اسی اتحاد کا مظاہرہ کرتی رہے گی۔ انہوں نے کہا کہ آئندہ اگر کسی شیعہ کو ٹارگٹ کلنگ کا نشانہ بنایا گیا تو یہ قوم پھر سٹرکوں پر ہو گی اور پورے ملک کا سسٹم جام کر کے حکومتی ایوانوں پر قبضہ کر لے گی۔ مطالبات کی منظوری کے بعد لاہور سمیت ملک بھر میں کئی گھنٹے جاری رہنے والے دھرنے ختم کر دئیے گئے اور شاہراہوں کو عام ٹریفک کے لئے کھولدیا گیا ۔علاوہ ازیں پنجاب بار کونسل کی اپیل پر وکلاء نے سانحہ کوئٹہ کیخلاف اور متاثرین سے اظہار یکجہتی کے لئے مکمل ہڑتال کی اور کوئی بھی وکیل عدالتوں میں پیش نہ ہوا ۔انجمن تاجران کی اپیل پر متعدد تجارتی مراکز بھی بند رہے اور کئی مقامات پرمظاہرے کئے گئے ۔



دیدگاهها بسته شده است.