’ کراچی میں ٹارگیٹڈ آپریشن کیا جائے‘

شیعہ علما کونسل نے صدر آصف علی زرداری سے کراچی میں کالعدم تنظیموں کے خلاف ٹارگیٹڈ آپریشن کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔
یہ مطالبہ شیعہ علماء کونسل کے رہنما علامہ ناظر عباس نقوی نے اتوار اور پیر کی درمیانی شب پریس کانفرنس میں کیا۔
شیعہ علما کونسل کے رہنما نے کہا کہ دہشت گردوں نے ملک کو یرغمال بنا رکھا ہے اور حکومت دہشت گردی روکنے میں ناکام ہو چکی ہے۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان اس وقت خانہ جنگی کے دوراہے پر کھڑا ہے مگر حکومت سنجیدہ نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں بیانات کی نہیں عملی اقدامات کی ضرورت ہے۔
علامہ ناظر عباس نقوی نے صدر آصف علی زرداری، وزیرِ داخلہ رحمان ملک، گورنر اور وزیر اعلیٰ سندھ سے کراچی میں کالعدم تنظیموں کے خلاف ٹارگیٹڈ آپریشن کرنے کا مطالبہ کیا۔

“انھوں نے حکومت سے پوچھا کہ انہیں بتایا جائے کہ کالعدم تنظیموں کو کون چلا رہا ہے، ان کو پیسہ کون فراہم کر رہا ہے؟ ان کے دفاتر کیسے چل رہے ہیں اور شہر میں ان کی چاکنگ کیسے ہو رہی ہے؟

شیعہ علما کونسل کے رہنما کے مطابق ملک میں بے گناہ افراد مارے جا رہے ہیں جبکہ دہشت گردی کی لہر نے ملک کی جڑوں کو کھوکھلا کر دیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ عباس ٹاؤن میں ہونے والا دھماکہ فرقہ وارانہ فسادات کا نتیجہ نہیں کیونکہ شیعہ اور سنی کے درمیان مثالی اتحاد موجود ہے۔
انھوں نے کراچی کو اسلحے سے پاک کرنے اور ملزمان کی فوری گرفتاری کا بھی مطالبہ کیا۔
علامہ ناظر عباس کا کہنا تھا کہ عباس ٹاؤن دھماکے میں 50 سے زائد افراد شہید ہوئے اور ان میں سے کئی لاشوں کی ابھی تک شناخت نہیں ہو سکی۔
یہ دھماکے اتوار کی شام ابوالحسن اصفہانی روڈ پر واقع آبادی عباس ٹاؤن میں ہوئے ہیں۔ اس علاقے میں شیعہ مسلک سے تعلق رکھنے والی آبادی کی اکثریت ہے۔
دھماکے کے بعد چار سے چھ منزلہ عمارتوں کے چند فلیٹوں میں آگ بھی لگ گئی جسے بجھانے کے لیے فائر بریگیڈ جائے وقوع پر پہنچی، اور جائے وقوعہ پر امدادی کارروائیاں شروع کر دی گئیں اور لاشوں اور زخمیوں کو جناح ہسپتال، پٹیل ہسپتال اور عباسی شہید ہسپتال منتقل کیا گیا ہے۔



دیدگاهها بسته شده است.