’شیعہ آبادی پر حملے کا منصوبہ ناکام‘

 
پاکستان کے دارالحکومت اسلام آباد کے جڑواں شہر راولپنڈی میں پولیس کے مطابق ایک نجی سکیورٹی گارڈ نے شیعہ آبادی پر راکٹ حملے کو ناکام بنا دیا ہے۔
سی سی پی او راولپنڈی اظہر حمید کھوکھر نے بی بی سی کو بتایا کہ شدت پسند اڈیالہ روڑ پر واقع شیعہ مسلک کی آبادی گلشنِ شمال کو نشانہ بنانا چاہتے تھے۔
انہوں نے بتایا کہ تین ملزمان مزدوروں کے حلیے میں ایک سوزوکی پک اپ گاڑی میں گلشنِ شمال کے داخلی راستے پر پہنچے تو وہاں موجود نجی سکیورٹی گارڈ نے ان کو روکا۔
ملزمان نے نجی سکیورٹی گارڈ کو بتایا کہ کالونی میں تعمیراتی کام جاری ہے اور وہاں جا رہے ہیں، اس پر سکیورٹی گارڈ نے کہا ان کے علم میں نہیں کہ کوئی تعمیراتی کام جاری ہے۔
اس کے بعد جب سکیورٹی گارڈ نے ملزمان کے پاس موجود تھیلوں کی تلاشی لینی چاہی تو وہ اس سے الجھ پڑے اور اسی دوران لوگوں کے جمع ہونے پر وہاں سے فوراً فرار ہونے میں کامیاب ہو گئے۔
پولیس کے مطابق تھیلوں کی تلاشی لینے پر چار راکٹ لانچر برآمد ہوئے اور ان میں فیوز بھی لگے ہوئے تھے۔
اس آبادی کے صدر مظہر علی نے بی بی سی اردو کے نامہ نگار شہزاد ملک سے بات کرتے ہوئے کہا کہ انہیں پہلے سے دھمکیاں مل رہیں تھیں کہ آبادی کو اڑا دیا جائے گا اور اس ضمن میں پولیس کو آگاہ کیا گیا لیکن انہوں نے کوئی دھیان نہیں دیا جس پر نجی سکیورٹی گارڈز تعینات کیے گئے۔
خیال رہے کہ اس آبادی کے نزدیک ہی اڈیالہ جیل واقع ہے جس میں صوبہ پنجاب اور صوبہ خیبر پختونخوا میں شدت پسندی کے واقعات میں ملوث اہم ملزمان کو رکھا گیا اور اس جیل کی حفاظت کے لیے پولیس کے ساتھ فوج کے اہلکاروں کو تعینات کیا گیا ہے۔
پولیس افسر اظہر حمید کھوکھر نے اڈیالہ جیل پر حملے کے امکان کے بارے میں کہا کہ اڈیالہ جیل اس آبادی سے تقریباً دو کلومیٹر دور ہے اور اس امکان کو رد نہیں کیا جا سکتا ہے کہ یہاں سے جیل کو راکٹ لانچر کے ذریعے نشانہ بنانے کا منصوبہ ہو۔
خیال رہے کہ راولپنڈی میں شدت پسندی کے متعدد واقعات پیش آ چکے ہیں جن میں سکیورٹی اہلکاروں کے علاوہ عام شہری بھی ہلاک ہو چکے ہیں۔
منبع: بی بی سی اردو



دیدگاهها بسته شده است.