سا نحہ 16فروری 2013ءکے سلسلے میں ایک تعزیتی جلسہ عام بمقام میدان شہدا کرانی روڈ پر منعقد ہوا

حکومت کی ذمہ داری ہیں کہ وہ بے گناہ انسانوں کو دہشت گردوں کے ہاتھوں سے محفوظ بنا ئیں

پاکستان میں بسنے والے تمام اقوام کو انکے مذاہب عقا ئد کے مطابق زندگی گزارنے کا عملاً حق ہونا چاہیے ۔
کوئٹہ ( پ ر )سا نحہ 16فروری 2013ءکے سلسلے میں زیر صدارت سر دار سعادت علی ہزارہ چیئر مین کوئٹہ یکجہتی کونسل ایک تعزیتی جلسہ عام بمقام میدان شہدا کرانی روڈ پر منعقد ہوا جلسہ سے علامہ سید ساجد علی نقوی، علامہ جمعہ اسدی ،ڈپٹی اسپیکر سند ھ اسمبلی شہلا رضا ،ایم پی اے خیر النسا ئ،علامہ اعجاز بہشتی ،علامہ احمد نقوی ،سردار سعادت علی ہزارہ ،ایم پی سید محمد رضا،حاجی عبدل قیوم چنگیزی ،حاجی طا ہر نظری ، اور دیگر اکا برین اور مقررین نے خطاب کیا جلسہ میں شہدا کے لوا حقین اپنے پیاروں کی تصا ویر ہاتھوں میں اٹھا ئے ہو ئے تھے ،مقرین نے اپنے خطاب میں دہشت گردی کی پُر زور مذمت کرتے ہوئے وفاقی او ر صو بائی حکومت پر زار دیتے ہو ئے کہا کہ یہ حکومت کی ذمہ داری ہیں کہ وہ بے گناہ انسانوں کو دہشت گردوں کے ہاتھوں سے محفوظ بنا ئیں ۔اور اس ازیت سے نجات دلا ئیں۔جلسہ میں قرار دادپڑ ھ کر سنا یا گیا جسے جلسہ گا ہ میں موجود تمام لوگوں نے لبیک یا حسین ؑ کی صدا بلند کرتے ہوئے مکمل یکجہتی کا اظہار کیا اور منظور کیا ۔قراردادوں میں مطالبہ کیا گیا کہ
پوارے پاکستان بلخصوص بلوچستان سے دہشت گردی کا مکمل خاتمہ ہونا چاہیے ۔پاکستان میں بسنے والے تمام اقوام کو انکے مذاہب عقا ئد کے مطابق زندگی گزارنے کا عملاً حق ہونا چاہیے ۔جس میں جملہ مذہبی رسو مات پر آزاد ی سے عمل کرسکنے کی پا بندی نہ ہو۔گرفتار دہشت گرد جن کو عدالتوں سے سزا ئے مو ت کا حکم دیا ہے ان سزا ﺅں پر حکومت وقت جلد از جلد عمل در آمد کو یقینی بنایا جا ئے ۔جزبی گروہی و شخصی سطح پر کسی مذہب ،مسلک یا قوم کی کردار کشی سے رُوکنا ریا ست کی ذمہ داری ہے ۔اس لیئے ہما را مطالبہ ہے کہ تمام کا لعدم تنظیموں کی شر انگیز و فتہ پرور تحریر و تقاریر پر فوراً مکمل پا بندی لگا دی جانی چاہیے ۔کوئٹہ تفتان شاہرای کو زائرین کیلئے کھول کر مکمل سیکورٹی دی جانی چاہیے ۔حکومت کی جانب سے تمام منظور شدہ مطالبات پر فوراً عمل در آ مد کو یقینی بنا یا جائے ۔پاکستان کے مسلح افواج ،معصوم شیعہ و سنی افراد اور بلخصوص F.Cکے 23اہلکاروں کے قتل میں ملوث دہشت گردوں کو عبرت کا نشان بنایا جائے ۔


دیدگاهها بسته شده است.