کوئٹہ: (دنیا نیوز) مستونگ دھماکے کا ایک اور زخمی دم توڑ گیا، جاں بحق افراد کی تعداد 129 ہوگئی جبکہ 150 سے زائد زخمی افراد مختلف ہسپتالوں میں زیر علاج ہیں۔ علاقے میں سوگ کا سماں ہے، دکانیں بازار اور سرکاری دفاتر بند ہیں۔
جمعہ کی شام 4 بجے کے قریب مستونگ شہر سے 20 کلومیٹر شمال مشرقی علاقہ کوئٹہ تفتان شاہراہ کے قریب درینگڑھ کے مقام پر بلوچستان عوامی پارٹی کا جلسہ تھا، مرکزی رہنما و حلقہ پی بی 35 مستونگ کی نشست سے نامزد امیدوار نوابزادہ میر سراج خان رئیسانی جب جلسہ گاہ میں پہنچے تو سٹیج کے قریب بیٹھے بمبار نے خود کو اڑالیا، جس سے زور دار دھماکہ ہوا ،جلسہ گاہ میں سینکڑوں لوگ موجود تھے۔
جائے وقوعہ پر قیامت صغریٰ کا منظر،ہر طرف لاشیں ہی لاشیں، زخمیوں کی آہ و بکا، انسانی اعضا دور دور تک بکھرے پڑے تھے ، خود کش دھماکے کی آواز دور دور تک سنی گئی، شہید ہونے والوں میں بچے بھی شامل ہیں۔ مستونگ کے ہسپتالوں میں ایمرجنسی نافذ کر دی گئی، اطلاع ملتے ہی ڈپٹی کمشنر مستونگ اور ڈپٹی کمشنر کوئٹہ سمیت اعلیٰ سکیورٹی حکام بھاری نفری کے ساتھ جائے وقوعہ پرپہنچ گئے۔ علاقے کو گھیرے میں لے کر جائے وقوعہ کو سیل کر کے تحقیقات شروع کر دیں۔