آج کل یزید صفت لوگوں کی زبانوں پر نام حسین ورد ہوتاہے لیکن ان کے ہاتھ حسینی مشن کی بیخ کنی میں مصروف ہوتے ہیں اور عزاداری اور جلوس حسینی کو روکنے کی نا کام کوشش کرتے ہیں یہ بات جامعہ امام صادق علیہ السلام کے پرنسپل علامہ محمد جمعہ اسدی نے جامعہ امام صادق کے مسجد میں مجلس عزا سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔ انہوں نے مزید کہا کہ ماضی میں بھی تحریک کربلا اور عزاداری کو روکنے کی کوشش کی گئی لیکن کامیاب نہیں ہوئے۔ جلوس حسینی اورعزاداری قیام خونین کربلا کی یاد آوری اور امام حسین اوراہل بیت کی مظلومیت کا اظہار ہے جنہوں نے اپنی اور اپنے دوستوں اور اولاد کی جان کو خدا اور اس کی رضا کے لئے فدا کیا ہے ۔
علامہ صاحب نے مزید کہا کہ حضرت امام حسين عليہ السلام نے اتني بڑي قرباني پيش کي کہ جس کي تاريخ ميں مثال نھيں ملتي، اپني اور اپنے عزيز و اقارب کے قرباني پيش کي، تو ضرور کوئي مقصد رھا هوگا، آپ نے مدينہ سے روانگي کے وقت وہ مقصد لوگوں کے سامنے واضح کرديا تھا، چنانچہ امام حسين عليہ السلام کا فرمان ہے ”ميں اپنے جد رسول اللہ کي امت کي اصلاح کے لئے نکل رھا هوں، ميں امر بالمعروف اور نھي عن المنکر کرنا چاھتا هوں،اور ميں اپنے نانا اور اپنے والد گرامي علي بن ابي طالب عليہ السلام کي سيرت پر عمل کروں گا“۔حضرت امام حسين عليہ السلام امت اسلام کي اصلاح، امر بالمعروف اور نھي عن المنکر ، حضرت رسول صلي اللہ عليہ و آلہ و سلم کي سيرت بتانے کے لئے مدينہ سے روانہ هوئے ، لہٰذا ہميں بھي امت اسلاميہ کي اصلاح کے لئے قدم بڑھانا چاہئے، معاشرہ ميں پھيلي هوئي برائيوں کو ختم کرنا چاہئے، اور امر بالمعروف اور نھي عن المنکر جيسے اہم فريضہ پر عمل کرنا چاہئے ۔