کوئٹہ ۔ جامعہ ۔ کی رپورٹ کے مطابق اسلامی نظریاتی کونسل نے وزیر اعظم کی ہدایت پر قومی علماء و مشائخ کونسل بنا دی۔ کونسل تعصبات کی روک تھام اور ہم آہنگی کے فروغ کیلئے ضابطہ اخلاق کے تعین کی تجاویز دے گی۔ وفاقی و صوبائی وزرائے مذہبی امور سمیت 51 علماء و مشائخ کے ناموں کا نوٹیفیکیشن بھی جاری کردیا گیا۔ تفصیلات کے مطابق وزیر اعظم پاکستان کی خصوصی ہدایت پر قائم کی گئی اس کونسل کا مقصد ہر قسم کے تعصبات اور جنونی رویّوں کی روک تھام اور انہیں مکمل طور پر ختم کرنے کے لئے تجاویز دینے کے ساتھ ساتھ موجودہ تجاویز پر غور کرنا ہے۔
اس کے علاوہ علماء و مشائخ، مذہبی و سیاسی رہنماوں اور میڈیا کے لئے ضابطہ اخلاق وضع کرنے کے ساتھ ساتھ بین المذاہب اور بین المسالک ہم آہنگی کے فروغ اور ملکی سالمیت کو درپیش خطرات کا ادراک اور ان کا تدارک کرنا ہے۔ کونسل کو ہم آہنگی سے متعلق مطلوبہ اہداف کی تکمیل کے لئے اپنے ضابطہ کار میں مناسب ترمیم کا اختیار بھی حاصل ہے۔ نوٹیفیکیشن کے مطابق وفاقی وزیر مذہبی امور، وزیر مملکت مذہبی امور، گلگت بلتستان، کشمیر اور چاروں صوبائی وزراء مذہبی امور، وفاقی سیکرٹری مذہبی امور، قاری محمد حنیف جالندھری، علامہ محمد امین شہیدی، علامہ ناظر تقوی، علامہ عارف واحدی، مفتی منیب الرحمٰن، پیر نقیب الرحمٰن، پیر خواجہ خلیل احمد، مولانا عبدالعزیز حنیف، مولانا ہارون الرشید، سنیٹر پروفیسر ساجد میر، مولانا اسد عبید، علامہ زاہد قاسمی، جناب ابو ہریرہ محی الدین، مولانا نور الحق قادری، مفتی غلام الرحمٰن، علامہ فضل الرحمٰن مدنی، جناب علی محمد ابو تراب، مفتی غلام رسول ناصر، حافظ طارق محمود سمیت کئی دیگر جیّد علماء اور مشائخ کونسل کے اراکین میں شامل ہیں۔