علامہ مظہرعلوی: حکومت پاکستان زائرین کیلئے تفتان بارڈر پر سہولتیں فراہم کرے

علامہ مظہرعلوی: حکومت پاکستان زائرین کیلئے تفتان بارڈر پر سہولتیں فراہم کرے کوئٹہ ۔_جامعہ  –  کی رپورٹ کے مطابق شیعہ علما کونسل کے مرکزی نائب صدر اور مسئول شعبہ حج و زیارات علامہ مظہر عباس علوی نے ایران عراق کے مقدس مقامات کی زیارت کے بعد زائرین سے نفتان بارڈر پر ہونیوالی بدسلوکی اور انہیں سکیورٹی کے نام پر دسیوں دن روکے رکھنے پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے حکومت سے ایران اور پاکستان کے درمیان بارڈر پر ڈسپنسری اور ایمبولینس کی سہولیات کی فراہمی کو یقینی بنانے کا مطالبہ کیا ہے۔

لاہور میں زائرین کے رشتہ داروں سے گفتگو کرتے ہوئے علامہ مظہر عباس علوی نے کہا کہ وفاقی اور بلوچستان حکومتیں اپنی بنیادی ذمہ داریوں کو پورا کرنے میں ناکام ہیں۔ انہوں نے کہا کہ نجف اشرف، کربلا اور مشہد مقدس کی زیارات سے واپسی پر زائرین کو بلاوجہ روکے رکھنا اور بنیادی سہولیات فراہم نہ کرنا حکومت کا معمول بنتا جا رہا ہے، جس پر عوام میں تشویش پائی جاتی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ 3 مئی کو تفتان بارڈر پر نوتک ضلع بھکر سے تعلق رکھنے والی نذیراں بی بی دختر امیر حسین شدید گرمی میں پانی کی عدم دستیابی اور بروقت طبی امداد نہ ملنے کے باعث جاں بحق ہو گئی، ان کا جسد خاکی آبائی گھر پہنچانے کیلئے ایمبولینس میسر تھی اور نہ ہی انہیں بروقت علاج معالجے کی سہولیات فراہم کرنے کیلئے کوئی ڈاکٹر موجود تھا۔ ان کا کہنا تھا کہ سکردو سے کراچی تک کے عوام زیارات کیلئے روزانہ کی بنیاد پر ایران عراق جاتے ہیں، انہیں واپسی پر جن مشکلات کا سامنا ہے، اس طرف حکومتی ادارے اور میڈیا کی توجہ نہیں ہے، جوکہ افسوسناک ہے۔

علامہ مظہر عباس علوی نے کہا کہ آنیوالے دنوں میں گرمی کی شدت کے باعث زائرین کیلئے مسائل مزید بڑھیں گے، اس لئے حکومت پہلے سے ان کی گھروں کو باحفاظت واپسی کیلئے انتظامات کرنے اور تفتان بارڈر پر ضروریات زندگی کی بنیادی سہولیات فراہم کرے، ڈسپنسری کا قیام اور ایمبولینس کی سہولت کے ساتھ رہائش کا بندوبست ازحد ضروری ہے.



دیدگاهها بسته شده است.