جامعه – عراق کی مظلوم عوام کے سیکڑوں گھرانے جو جنگ کی وجہ سے دربدر ہو چکے ہیں حالیہ دنوں اس ملک کے شیعہ مراجع کے توسط سے ان کو امداد رسانی کی جا رہی ہے۔ شہر موصل اور اس کے گرد و نواح علاقوں میں داعشی دھشتگردوں کے حملوں میں حالیہ دنوں شدت پیدا ہو جانے کی وجہ سے اہل سنت سے تعلق رکھنے والے کئی گھرانے بے گھر ہو چکے ہیں۔
اطلاعات کے مطابق شہر شرقاط کی کئی بستیوں کے رہنے والے جن پر داعش کا قبضہ تھا فرار کر کے عراقی فوج کے زیر قبضہ علاقوں میں پناہ گزیں ہوئے ہیں جہاں ان کے لیے باقاعدہ کیمپوں اور خوراک و پاشاک کا انتظام کیا گیا ہے۔
عالم تشیع کے شیعہ مرجع تقلید حضرت آیت اللہ سیستانی کے دفتر نے انسان دوستانہ اقدام کے تحت ان تمام سنی برادری کے لیے زندگی کی ابتدائی ضروریات پر مبنی اشیاء کو ان کے کیمپوں تک پہنچایا ہے۔
موصوف کے دفتر کے نمائندے نے میڈیا سے اپنی گفتگو میں کہا: آیت اللہ سیستانی کے دفتر نے تقریبا ۸ ہزار بے گھر سنی گھرانوں کی کفالت کو اپنے ذمہ لیا ہے۔ اور ان کو خوراک و پوشاک کے علاوہ دیگر ضروریات زندگی بھی پہنچائی جا رہی ہیں۔