بلوچستان کے دارالحکومت کوئٹہ میں کراچی سے ایران جانے والے زائرین پر فائرنگ کے نتیجے میں ایک خاتون سمیت تین افراد ہلاک اور پانچ زخمی ہوگئے ہیں۔
پولیس حکام کے مطابق یہ واقعہ ہزارگنجی کے علاقے میں جمعہ کی سہ پہر پیش آیا اور نامعلوم افراد نے شیعہ مسلک سے تعلق رکھنے والے زائرین پر اس وقت فائرنگ کی جب چالیس کے قریب زائرین بس سے اتر کر ایک ہوٹل پر کھانا کھا رہے تھے۔
ایک عینی شاہد نے واقعہ کے بارے میں بتایا زائرین جیسے ہی بس سے اترے تو دو موٹرسا ئیکلوں پر سوار نامعلوم نقاب پوش افراد نے ان پر کلاشنکوف سے فائرنگ کر دی اور پھر فرار ہوگئےـ
فائرنگ کے نتیجے میں ایک خاتون سمیت تین افراد ہلاک اور پانچ زخمی ہوئے۔
حملے کے بعد قانون نافذ کرنے والے اداروں کے اہلکاروں نے جائے وقوعہ کو گھیرے میں لے لیا۔ حملے میں زخمی ہونے والے افراد کو فوری طور پر سول ہسپتال اور بولان میڈیکل کمپلیکس کوئٹہ منتقل کر دیا گیا جبکہ واقعہ میں محفوظ رہنے والے افراد کو کوئٹہ کی ایک امام بارگاہ بھیج دیا گیا ہے۔
ڈی آئی جی آپریشن کوئٹہ آصف اعجاز شیخ نے اس واقعہ کو مذہبی دہشتگردی قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ ملزمان کی گرفتاری کے لیے پولیس نے مختلف مقامات پر چھاپے مارنے کا عمل شروع کیا ہے لیکن ابھی تک کوئی گرفتاری عمل میں نہیں آئی ہے اور نہ کسی گروپ نے اس واقعہ کی ذمہ داری قبول کی ہے۔
واضح رہے کہ رواں سال کے دوران کوئٹہ میں مذہبی ٹارگٹ کلنگ کا یہ پہلا واقعہ ہے۔ اس سے قبل گذشتہ سال کوئٹہ اور صوبے کے دیگر علاقوں میں ٹارگٹ کلنگ کے مختلف واقعات میں درجنوں افراد فرقہ وارانہ دہشتگردی کا نشانہ بنے تھے۔
+;نوشته شده در ;شنبه دهم بهمن 1388ساعت;10:14 توسط;مدیریت سایت; |;