صوبہبلوچستان کے دارالحکومت کوئٹہ کے سول ہسپتال کے باہر ایک خودکش حملے میںڈی ایس پی سمیت آٹھ افراد ہلاک اور متعدد زخمی ہوئے ہیں۔
اطلاعاتکے مطابق یہ خودکش حملہ اس وقت ہوا جب جمعہ کی صبح کوئٹہ میں بینک مینجرارشد زیدی کی لاش کو، جن کو فائرنگ کرکے ہلاک کیا گیا تھا، سول ہسپتاللائی گئی جہاں بڑی تعداد میں مشتعل افراد بھی جمع ہو گئے تھے۔
ارشد زیدی کی ہلاکت کو ٹارگٹ کلنگ کہا جا رہا ہے۔
ہمارےنامہ نگار ایوب ترین نے بتایا کہ یہ دھماکہ سول ہسپتال کے شعبہ حادثات کےدروازے پر ہوا جس میں میں آٹھ افراد ہلاک ہوئے ہیں۔ پولیس کا کہنا ہے کہاس خودکش حملے میں ڈی ایس پی سمیت آٹھ افراد ہلاک ہوئے۔
ارشدزیدی بلوچستان شیعہ کانفرنس کے صدر کے صاحبزادے تھے۔ جب ان کی میت سولہسپتال کوئٹہ پہنچائی گئی تو اس دوران شیعہ مسلک سے تعلق رکھنے والوں کیایک بڑی تعداد بھی ہسپتال پہنچ گئی جن میں پیپلز پارٹی سے تعلق رکھنےوالےرکن قومی اسمبلی آغا ناصر شاہ بھی شامل تھے۔
حملہ آورنے پہلے شعبہ حادثات میں آغا ناصر شاہ پرفائرنگ کی اور بعد میں خود کو اڑا دیا۔
ہلاکہونے والوں میں سماء ٹی وی کا کیمرہ مین ملک عارف اور ڈی ایس پی نثارکاظمی بھی شامل ہیں جبکہ رکن قومی اسمبلی آغا ناصر، دنیا ٹی وی کے رپورٹرفرید احمد، سماء ٹی وی کے رپورٹر نورالٰہی بگٹی اور ایکسپریس نیوز کےرپورٹر خلیل احمد بھی زخمیوں میں شامل ہیں۔
واقعہکے بعد پولیس اور فرنٹیئر کور کی ایک بڑی تعدادہسپتال پہنچ گئی۔ شیعہ مسلکسے تعلق رکھنے والوں ہسپتال میں توڑ پھوڑ کرنے کے علاوہ جناح روڈ کو ٹریفککے لیے بند کردیا جبکہ خوف کی وجہ سے شہر کی اکثردکانیں اور تعلیمی ادارےبند ہوگئے اور شہر میں کشیدگی برقرار ہے
+;نوشته شده در ;جمعه بیست و هفتم فروردین 1389ساعت;13:58 توسط;مدیریت سایت; |;