حضرت امام حسین ؑ نے اپنے اعزاء اور اصحاب کے ساتھ اسلام کی بقاء کیلئے عظیم قربانی پیش کی یہ بات جامعہ امام صادق علیہ السلام کے پرنسپل علامہ محمد جمعہ اسدی نے جامعہ امام صادق کے مسجد میں مجلس عزا سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔ انہوں نے مزید کہا کہ اس راہ میں امام عالی مقام ؑ نے کسی چیز سے بھی دریغ نہیں فرمایا یہاں تک کہ چھ مہینے کےشیرخوار بچے کو بھی بقاء اسلام کیلئے قربان کردیا ۔ امام عالی مقام کی جنگ یزید سے نہیں بلکہ یزیدیت سے تھی ۔ امام حسین (ع) نے اس وقت یزیدی عزائم کو بے نقاب کرکے اسلام کو درپیش خطرات سے امت کو آگاہ کیا ۔ اسی طرح آج بھی دنیا کے مختلف کونوں سے یزیدیت مختلف صورتوں میں سر اٹھا رہی ہے۔ ہمیں حسینی (ع) بن کر ان یزیدی صیہونی اور استعماری سازشوں کا مقابلہ کرنا ہوگا۔ محرم الحرام ہمیں جہاں واقعہ کی خونیں داستان کی یاد دلاتا ہے وہاں حضرت امام حسین (ع) کے اعلی مشن و مقصد کی ترویج کی طرف بھی متوجہ کرتا ہے اور عالم انسانیت کے محروم و مظلوم طبقات کے لئے امید کی کرنیں بکھیرتا ہے۔
علامہ محمد جمعہ اسدی نے مزید کہا کہ ہمیں ا یک دوسرے کے عقائد و نظریات کو تحمل سے برداشت کرنا چاہئے باہمی وحدت کو فروع دینے کے لئے ایسے ایام میں باہمی تعاون کرنا چاہئے۔ علماء کرام’ذاکرین عظام’ خطباء حضرات اور صاحبان ممبر اپنی تقاریر میں قیام امام حسین (ع) اور یزیدی عزائم بے نقاب کرنے کے ساتھ ساتھ مسلمانوں میں اتحاد و یکجہتی کے فروع اور فرقہ وارانہ ہم آہنگی پر زور دیں۔
حکومت محرم الحرام کے دوران خوف و ہراس اور کرفیوں کی کیفیت پیدا نہ کرے۔ مکمل آزادی اور تحفظ کے ساتھ ان محافل کا انعقاد حکومت کی ذمہ داری ہے۔ جو لوگ اور گروہ کسی مسلک ومکتب کی مذہبی و قانونی اور شہری آزادیوں اور حقوق کا احترام نہیں کرتے اور رکاوٹیں پیدا کرتے ہیں حکومت کو چاہئے کہ ایسے افراد کا سخت محاسبہ کرے اور انہیں قانون کے مطابق سزا دے۔ قانون کا نفاذ ہی تمام مسائل کا حل ہے۔