ملت جعفریہ پاکستان کی طرح کوئٹه کے علماء کرام کی جانب سے فلسطین میں قابض صہیونی ریاست کی جارحیت کے خلاف جامع مسجد ( امام بارگاه کلان هزاره) میں احتجاج کیا گیا۔ جس میں خصوصی شرکت و خطاب جامعه امام صادق (ع) کے پرنسپل علامہ محمد جمعه اسدی نے کیا۔ اس موقع پر دیگر علماء کرام نے بھی خطاب کیا۔ شیعہ علماء نے اس بات پہ زور دیا کہ یہ ایک نازک وقت ہے کہ جس میں دشمن کے خلاف متحد ہونے کی ضرورت ہے، تمام مکاتب فکر کو چاہیئے کہ مشترکہ اعلامیہ جاری کریں اور باہم مل کے یک زبان ہوکر مظلومین کے حق میں اور ظالم کے خلاف صدائے احتجاج بلند کریں۔
اور اس کے علاوه انہوں نے کہا که 8 شوال المکرم یوم انہدام جنت البقیع کے موقع پر کہا ہے کہ جنت البقیع ہمیں رسول خدا، ان کی آل پاک ؑ اور اصحاب باوفا کے ساتھ عقیدت اور وابستگی کے اسباب فراہم کرتا ہے۔
جناب علامه جمعه اسدی نے مزید کہا کہ خاندان رسالت کی برگزیدہ شخصیات کے بے روشنی و بے سایہ مزارات طویل مدت سے امت مسلمہ کی اکثریت کے دل کی چبھن بنے ہوئے ہیں اور اسلام کے اس تاریخی ورثے اور اثاثے کی موجودہ حالت اور انیسویں اور بیسویں صدی میں دو بار اس کا انہدام ان کے لئے رنج کا باعث بنی ہوئی ہے لہذااختلاف نظر کے باوجود حکمت، دانش اور وقت کی ضرورت کا تقاضا یہ ہے کہ دختر پیغمبر گرامی‘ اہل بیت ؑ رسول اور دیگر محترم ہستیوں کے مزارات اور قبور کی از سر نو شایان شان تعمیر کی جائے تاکہ مسلم عوام کے جذبات کی تسکین ہو اور جنت البقیع کی صورت میں تہذیبی آثار اور ثقافتی ورثے کی حفاظت کو یقینی بنا کر مسلمانوں کی یکجہتی اور اتحاد کو مضبوط بنایا جائے۔