پاکستان کے صوبہ بلوچستان کے دارالحکومت کوئٹہ میں نامعلوم افراد کی فائرنگ سےشیعہ ہزارہ قبیلے کے چار افراد شہید ہو گئے ہیں۔
افطار سے کچھ دیر قبل عین الدین اسٹریٹ پر واقع الیکٹرونکس اشیا کی دکان کے مالک رضا حسین اپنے 3 ساتھیوں کے ہمراہ گاڑی پر گھر جارہے تھے کہ مسجد روڈ پر کاغان ہوٹل کے قریب موٹر سائیکل پر سوار نامعلوم افراد نے ان کی گاڑی پر سامنے سے فائرنگ کردی جس کے نتیجے میں اس میں موجود تمام افراد جاں بحق ہوگئے۔ واقعے کے بعد علاقے میں خوف و ہراس پھیل گیا اور لوگوں نے اپنی دکانیں بند کردیں جبکہ کچھ لوگوں نے اپنی مدد آپ کے تحت لاشوں کو اسپتال پہنچایا۔
آج11 بجے امام بارگاہ نچاری میں جلسے کا اہتمام کیا گیا ہے جس سے معتبرین قوم مل کر ایک متفقہ فیصلہ سنایئں گے۔ دوسری طرف کوئٹہ شہر میں ہڑتال کا اعلان کیاگیاہے اور تمام کاروباری مراکز بند ہے۔
خیال رہے کہ کوئٹہ اور بلوچستان کے دیگر علاقوں میں سنہ 2002 کے بعد بڑے پیمانے پر فرقہ وارانہ ٹارگٹ کلنگ کا سلسلہ شروع ہوا جس کا زیادہ تر نشانہ ہزارہ قبیلے سے تعلق رکھنے والے افراد بنے جن کا تعلق شیعہ مکتبہ فکر سے ہے۔
ہزارہ قبیلے کی جانب سے ستمبر 2012 میں سپریم کورٹ میں ایک فہرست پیش کی گئی تھی جس کے مطابق فرقہ وارانہ ٹارگٹ کلنگ کے واقعات اور بم دھماکوں میں قبیلے کے 700 سے زائد افراد ہلاک ہوئے تھے۔