کوئٹہ : وزیراعلیٰ بلوچستان ڈاکٹرعبدالمالک بلوچ نے مختلف مکاتب فکر سے تعلق رکھنے والے علمائے کرام سے کہاہے کہ وہ دہشت گردی کے خاتمے ،معاشرے میں قیام امن،بھائی چارہ اوریکجہتی کے فروغ کیلئے اپنا مؤثر کرداراداکریں۔انہوں نے کہاکہ آج اربوں روپے قیام امن کیلئے خرچ ہورہے ہیں اگریہی تعلیم ،عوامی بہبود کے منصوبوں پر خرچ کئے جائیں تو انقلاب برپاہوسکتاہے،وہ اتوار کے روزادارہ اموراسلامی بلوچستان کے زیراہتمام \”سیرت النبیؐکا امت کیلئے پیغام\”کانفرنس سے خطاب کررہے تھے،وزیراعلیٰ نے کہاکہ مذہب ،قبائلیت اورقومیت کے نام پر امن کی بھیک مانگتاہوں ،انہوں نے کہا کہ موجودہ حکومت کاایجنڈا امن کاقیام ہے اگرہم نے اپنایہ ہدف حاصل کرلیاتوہم سمجھیں گے کہ ہم کامیاب ہوگئے،انہوں نے کہاکہ اس وقت دہشت گردی نے ہمیں اپنی لپیٹ میں لے رکھاہے اورحکومت کی تمام تر توجہ اس مسئلے پر ہے ،انہوں نے کہاکہ علمائے کرام اپنے متحرک کردار کے ذریعے حکومت کی قیام امن کی کوششوں میں مفید تعاون کرسکتے ہیں۔حضورپاکؐ کی سیرت اورحیات طیبہ ہم سب کیلئے زندگی گذارنے کابہترین نمونہ ہے لہٰذااگرہم اسلامی تعلیمات اوراحکام خداوندی کے راہنما اصولوں کو بنیاد بنا کر زندگی گذاریں گے تو ہم ایک مثالی معاشرے کے قیام میں کامیاب ہونگے ،انہوں نے کہاکہ ہم سب ایک رب اورنبیؐ کے ماننے والے ہیں اوراسلام ہمیں امن ومحبت اوربھائی چارے کادرس دیتاہے لہٰذا ہم اسلامی تعلیمات کی روشنی میں اپنے اندرپائی جانے والی کمی اور کوتاہیوں کودورکرنے میں کامیاب ہوئے تو دنیاوی زندگی کے ساتھ ساتھ ہماری آخرت کی زندگی میں بھی رب پاک کے سامنے اپنے کئے ہوئے ہرعمل کی جواب دہی کے وقت سرخ روہوں گے،انہوں نے کہاکہ اس مشکل مرحلے میں جہاں پورے ملک میں عمومی اورخصوصی طورپربلوچستان کے حالات کچھ زیادہ سازگارنہیں ،علماء کرام سمیت تمام مکاتب فکر سے تعلق رکھنے والے احباب کی ذمہ داری بنتی ہے کہ وہ فرقہ واریت اورمسلکی اختلافات کوختم کرنے کیلئے سنجیدہ کوششیں کریں،وزیراعلیٰ نے کہاکہ ان کے دورحکومت میں بلوچستان کے حالات پہلے کی نسبت بہتر ہوئے ہیں،جس کی واضح مثال جرائم کی شرح میں 33%فیصد کمی ہے،انہوں نے کہاکہ ہماری شروع دن سے ہی یہی کوشش رہی ہے کہ بلوچستان میں امن وامان کی صورتحال بہترہوتاکہ ہماری نسلیں غربت افلاس پسماندگی اورجہالت کے اندھیرو ں سے نکل کرایک روشن مستقبل کی طرف گامزن ہوں۔انہوں نے کہاکہ بدقسمتی سے آج ہماراکروڑوں روپے کاسرمایہ صرف امن وامان کی صورتحال کی بہتری میں خرچ ہورہاہے جسے ہم نے اپنے بچوں کی تعلیم،صحت اوردیگر بنیادی سہولیات کی فراہمی میں خرچ کرناتھا،کانفرس سے خطاب کرتے ہوئے اسلامی جمہوری ایران کے قونصل جنرل آغاسیدحسین یحیوی نے کہاکہ حضورؐ کااسوۂ حسنہ ہمارے لئے بہترین نمونہ ہے لہٰذا ضرورت اس امر کی ہے کہ عالم اسلام آپس میں اخوت بھائی چارے اورباہمی اتحاد کے ذریعے تمام سازشوں کاڈٹ کرمقابلہ کرے اورکفری طاقتوں کے ناپاک عزائم کوناکام بنانے میں اپنا کرداراداکرے،کانفرنس کے دیگر شرکاء میں رکن صوبائی اسمبلی یاسمین لہڑی،ڈاکٹرعطاء الرحمان ،علامہ جمعہ اسدی،قاری عبدالرحمان،ایڈوکیٹ صلاح الدین مینگل،صاحبزادہ حبیب اللہ چشتی مودودی کے علاوہ دیگرعلماء نے اپنی تقاریر میں سیرت النبیؐ کے مختلف پہلوؤں پرروشنی ڈالتے ہوئے آپ ؐ کی سیرت طبیہ کوزندگی گذارنے کاواحد نمونہ قراردیتے ہوئے امت مسلمہ پرزوردیا کہ وہ آپس میں امن ومحبت اورباہمی اتحاد کے ذریعے آپؐ کی اخلاق کریمہ کووسیلہ بناتے ہوئے پوری دنیا کوامن وآشتی کاگہوارہ