جامعه امام صادق کے پرنسپل اور کوئٹہ کے امام جمعہ علامہ محمد جمعہ اسدی نے نمازجمعہ کے خطبے میں فرانس کی جانب سے پیغمبر اکرم (ص) کی شان میں گستاخی کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا کہ یہ انتہائی افسوس کا مقام ہے کہ مغربی ممالک خصوصا فرانس جو خود کو جمہوریت و ڈموکریسی کا علمبردار کہتاہے لیکن ذرہ برابر بھی آزادی اس ملک میں نہیں ملتی بلکہ یہ صہونی طاقتوں کی ایما پر اس طرح کی توھین آمیز اور گستاخانہ حرکتوں کی پشت پناہی کرتاہے۔ مولانا جمعہ اسدی نے نماز جمعہ میں شریک نمازیوں سے اپیل کی کہ نماز کے بعد رسول اکرم ﷺ پر ایمان اور ان سے اپنی بے لوث محبت کے اظہار اور حکومت فرانس کے خلاف احتجاجی ریلی نکالی جائے جس پر تمام نمازیوں نے عملی طور پر لبیک کہا اور نما ز کے بعد احتجاجی ریلی نکالی گئی۔ تمام نمازی فرانسیسی حکومت کے خلاف نعرے لگاتے ہوئے باہر نکلے اور انہوں نے رسول اکرم ﷺ سے اپنی بھر پور عقیدت کا مظاہرہ کیا۔ مظاہرین نے پلے کارڈز اٹھائے ہوئے تھے جن پر اس گستاخانہ اقدام کے خلاف نعرے درج تھے۔
اس احتجاج کے آخر میں جامعہ امام صادق کے استاد مولانا غلام حسنین وجدانی نے مظاہرین سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اسلام امن کا مذہب ہے اور اسلام نے تمام ادیان الہی کو امن و صلح و آشتی کا پیغام دیا ہے اور سورہ آل عمران کی آیت نمبر 64 میں اللہ تبارک و تعالی نے اہل کتاب کو اتحاد کی دعوت دیتے ہوئے فرمایا ہے کہ ” آو سب ایک نکتے پر جمع ہوجاو جو ہمارے تمہارے درمیان مشترک ہے اور وہ یہ کہ ہم سب ایک خدا کی عبادت کریں اور کسی کو اس کا شریک قرار نہ دیں”۔ قرآن تو تمام اہل کتاب کو ایک نکتہ مشترک پر جمع ہونے کی دعوت دیتا ہےاور دوسری طرف یہ مغربی حکومتیں آزادی اظہار رائے کے نام پر مسلمانوں کی دل آزاری کرتی ہیں۔ انہوں نے مغربی ممالک خصوصا فرانس کی دوہری اور دوغلی جمہوریت کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ وہ ملک جو اپنے آپ کو جمہوریت اور آزادی کا علمبردار کہتاہے وہ ایک طرف تو حجاب پر پابندی لگاتاہے دوسری طرف آزادی رائے کے بہانے ایک ارب سے زیادہ مسلمانوں کا دل دکھاتا ہے اور رسول اکرم ﷺ کی شان میں گستاخی کرتاہے۔
انہوں نے آخر میں حکومت پاکستان سے مطالبہ کیا کہ دنیا کے تمام مسلمانوں کے جذبات خصوصا پاکستانی مسلمان عوام کا احترام کرتے ہوئے گستاخ رسول ﷺ ملک فرانس سےفوری رابطہ منقطع کرے یا کم سے کم فرانسیسی سفیر کو طلب کرکے احتجاج کرے۔