بسم الله الرحمن الرحیم
« وَمَنْ يَقْتُلْ مُؤْمِنًا مُتَعَمِّدًا فَجَزَاؤُهُ جَهَنَّمُ خَالِدًا فِيهَا وَغَضِبَ اللَّهُ عَلَيْهِ وَلَعَنَهُ وَأَعَدَّ لَهُ عَذَابًا عَظِيمًا »
وقوع حادثه درد ناك تروريستي در منطقه «نور مارکت» شهر پاراچنار(پاکستان) كه منجر به شهادت و مجروح شدن مظلومانه جمعی از شیعیان شد٬ قلوب تمامي مسلمانان به ويژه شيعيان را جريحه دار ساخت.
وقوع حادثه خونین تروریستی در منطقه «نور مارکت» شهر (پاراچنار)که به شهادت جمعی و مجروح شدن جمع بیشتری از ارادتمندان به اهل بیت نبوت(ع) انجامید، موجب تأسف و تأثر و نگرانی فراوان اینجانب گردید. تعرض به جان مردم مؤمنی که برای عبادت خداوند و عرض ارادت به اهل بیت علیهم السلام در خانه خدا (مسجد)گرد آمده اند، جنایت بزرگی است که خداوند مرتکبان و مسبّبان آن را نخواهد بخشید : و من یقتل مؤمنا متعمدا فجزاوِه جهنم خالدا فیها و غضب اللّه علیه.
امام جمعه کویته (علامه محمد جمعه اسدی) ضمن محکومیت این جنایت زشت بیان داشتند: ما این جنایت خبیثانه دشمنان دین و انسانیّت را محکوم میکنیم و نهایت حزن و اندوه خود را در فقدان شهدای عزیز این حادثه اعلام میداریم.
مسئولان و مأموران امنیتی و سیاسی باید با هوشیاری و جدیت از امنیت عموم مردم مسلمان پاسداری نموده، عاملان این جنایت را به پنجه عدالت بسپرند. اینجانب (محمد جمعه اسدی) به خانواده های داغدار، همدردی و تسلیت خود را معروض داشته، علو درجات برای شهیدان و شفای عاجل برای مجروحان از خداوند متعال مسئلت می نمایم.
—————————————————————————->
سانحہ پارا چنار کی مزمت
جامعہ امام صادق (ع) کے پرنسپل وامام جمعہ کوئٹہ علامہ محمدجمعہ اسدی نے پاراچنار میں ہونے والے بم دہماکہ کی مزمت کرتے ہوئے کہا کہ:
پاکستان میںضرب عضب کے بعد اب رد الفساد آپریشن کے باوجود فساد کم ہونے کانام نہیں لے رہا۔ اس کامطلب ہے کہیں نہ کہیں اس حوالہ سے کو تاہ بیان ہورہی ہیں جنکی وجہ سے آپریشن کے خاطرخواہ نتائج برآمد نہیں ہورہے ہیں ۔
علامہ جمعہ اسدی نے کہا کہ پاراچنار پہلے جہاں دہشت گردوں کے نشانہ پر تھا اور اب بھی نشانہ پر ہے اور جب چاہے جہاں جمال چاہے دہشت گرد پاراچنار میں کاروائی کر سکتے ہیں۔
لکتاہے کہ پاراچنار کے آس پاس اب بھی دہشت گردوں کا مضبوط نیٹ ورک موجود ہے اور اس مضبوط نت ورک کے حوالہ سے خاص اور معقول اقدامات نہ کرنے کہ وجہ سے پاراچنار میںاس طرح کے سانحہ رونما ہو جاتے ہیں جو کسی طرح بھی قابل قبول نہیں۔
امید کی جاتی ہیے کہ آپریشن ردالفساد کے تحت ملک کے کچھ علاقوں میں دہشت گردوں کی پناہ گاہوں کا قلع قمع کیا جائے تاکہ پاکستانی عوام خوف و دہشت کی فضاءسے نکل کر سکون کاسانس لے سکیں۔