کوئٹہ کے قریب دشت کے علاقے میں نامعلوم افراد نے فائرنگ کر کے پنجابی امام بارگاہ کے امام کو ایک ساتھی سمیت ہلاک کر دیا ہے جس پر شیعہ برادری نے احتجاج کیا ہے۔
دشت کے پولیس انسپکٹر عبدالسلام بنگلزئی نے بتایا ہے کہ علامہ شیخ حسن زاکری مچھ میں جمعہ کی نماز پڑھا کر واپس کوئٹہ جا رہے تھے کہ دشت کے قریب نامعلوم موٹر سائکل سواروں نے ان پر فائرنگ کر دی ہے۔
پولیس کے مطابق علامہ زاکری اور ان کے ہمراہ ایک پولیس کا سپاہی غلام حضرت ہلاک ہو گئے ہیں جنھیں کوئٹہ ہسپتال پہنچا دیا گیا ہے۔
اس واقعہ کے بعد شیعہ برادری نے سخت احتجاج کیا ہے اور بولان میڈیکل کمپلیکس کے سامنے بروری روڈ بلاک کر دیا تھا۔
ایک شیعہ رہنما رحیم جعفری نے بی بی سی کو بتایا ہے کہ علامہ شیخ حسن زاکری کوئٹہ میں پنجابی امام بارگاہ میں امامت کرتے تھے لیکن ہر جمعہ کو وہ کوئٹہ سے کوئی ساٹھ کلومیٹر دور مچھ کی امام بارگاہ میں نماز پڑھانے جایا کرتے تھے۔ شیعہ رہنماؤں کے مطابق کوئٹہ میں ٹارگٹ کلنگ میں اضافہ ہوا ہے۔
رحیم جعفری نے کہا ہے کہ انہوں نے کل شٹر ڈاؤن ہڑتال کی اپیل کی ہے اور وہ میت کو گورنر ہاؤس کے سامنے لے جائیں گے اور وہاں احتجاج کریں گے۔ انھوں نے حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ ملزمان کو گرفتار کرکے سزا دی جائے۔
+;نوشته شده در ;شنبه دوم آذر 1387ساعت;8:1 توسط;مدیریت سایت; |;