کوئٹہ ۔ جامعہ کی رپورٹ کے مطابق پیر بابا پولیس کے مطابق سورن سنگھ ضلع بونیر میں پیر بابا میں واقع اپنے گھر جا رہے تھے کہ موٹر سائیکل پر سوار دو نامعلوم ملزمان نے ان پر فائرنگ کر دی جس کے نتیجے میں وہ موقع پر ہی جانبحق ہوگئے۔
پولیس کے مطابق سورن سنگھ کو سر اور آنکھوں پر گولیاں لگی ہیں۔
واقعے کے بعد پولیس نے علاقے کو گھیرے میں لے کر سرچ آپریشن شروع کر دیا۔
ڈان نیوز کے مطابق واقعے کے وقت سورن سنگھ کے ساتھ سیکیورٹی اہلکار موجود نہیں تھے۔
سورن سنگھ پر حملے کی ذمہ داری کالعدم تکفیری دہشتگرد تنظیم تحریک طالبان پاکستان (ٹی ٹی پی) نے قبول کرنے کا دعویٰ کیا ہے۔
سورن سنگھ خیبر پختونخوا اسمبلی کے سرگرم رکن تھے جبکہ اقلیتی امور کے محکمے میں وزیر اعلیٰ کے معاون خصوصی بھی تھے۔
سورن سنگھ نے 2011 میں تحریک انصاف میں شمولیت اختیار کی تھی۔ اس سے قبل وہ جماعت اسلامی سے وابستہ تھے۔
تین سال قبل پی ٹی آئی سے تعلق رکھنے والے صوبائی اسمبلی کے رکن فرید خان کو بھی ہنگو میں نامعلوم افراد نے فائرنگ کرکے ہلاک کردیا تھا۔