کوئٹہ: مجلس وحدت مسلمین کے مرکزی ڈپٹی سیکرٹری جنرل علامہ امین شہیدی نے کہا ہے کہ کوئٹہ میں گورنر راج کے اعلان کے بعد جہاں مختلف قبائل اور بلوچستان کے عام نے ایک کرپٹ اور نا اہل وزیراعلیٰ سے نجات پر شکر ادا کیا وہاں بعض اقتدار کے پجاری اور دہشتگردوں کے سرپرستوں کے پیٹ میں مروڑ اٹھا حال ہی میں بعض سیاسی مزہبی جماعتوں نے گورنر راج کیخلاف تحریک چلانے کا اعلان کر کے گویا دہشتگرد گروہوں کی باضابطہ حمایت اور بلوچستان کے ہزاروں شہیدوں کی توہین کی ہے انہوں نے یہ بات اتوار کو علمدار روڈ پر پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہی.
علامہ امین شہیدی نے کہا کہ گذشتہ پانچ سال میں رئیسانی حکومت نے عوام کو کرپشن‘ دہشتگردی ٹارگٹ کلنگ اور بد امنی کے علاوہ کیا دیا ہے اگر اس عرصہ میں یہ جماعتیں ان ہاؤس تبدیلی کیلئے قدم اٹھاتیں تو آج پورا صوبہ دھماکوں کا مرکز نہ بنتا آئینی طور پر رئیسانی حق حکمرانی کھو چکے اور بلوچستان سمیت ملک بھر کے محب وطن عوام نے رئیسانی حکومت کو مسترد کر دیا اب اگر کوئی جماعت یا گروہ دوبارہ ہشتگردوں کی حکومت کا خواب دیکھنا چاہے تو عوام اسے برداشت نہیں کرینگے انہوں نے کہا اگر حکومت کی بحالی کیلئے کوئی مہم جوئی کی گئی تو کراچی سے خیبر اور کوئٹہ سے گلگت بلتستان تک عوام سڑکوں پر نکل آئیں گے ملک میں ہونے والے دھرنوں نے ثابت کیا کہ بلوچستان میں لا قانونیت حتیٰ کہ حکومت میں شامل جماعتوں کا موقف بھی ایک ہے اور سب لوگ بلوچستان میں قتل عام کا ذمہ دار معزول حکومت کو سمجھتے ہیں انہوں نے کہا ہمیں جے یو آئی کی قیادت سے یہ امید نہیں تھی کہ وہ ایک بدکردار بد عنوان نا اہل کرپٹ اور دہشتگرد شخص کی حمایت کر کے کروڑوں پاکستانی عوام کی دل آزاری کرینگے اگر اب بھی دہشتگردی کے مراکز کیخلاف فوجی آپریش نہیں ہوتا ہے تو عوام کو کوئٹہ کی جانب لانگ مارچ کی دعوت دے سکتے ہیں انہوں نے کہا گورنر بلوچستان فوری طور پر ایسے عناصر کیخلاف صوبے کی پوری قوت استعمال کریں اور عوام کے زخموں پر مرحم رکھیں اور کسی سیاسی دباؤ میں نہ آئیں۔