کوئٹہ میں یکے بعد دیگرے ہونے والے تین دھماکوں میں دو افراد جاں بحق اور بچے سمیت نوافراد زخمی ہوگئے۔
پولیس کے مطابق پہلا دھماکا انڈسٹریل تھانے کے قریب محکمہ صنعت کے دفتر کے باہر ہوا جس میں ایک رکشا تباہ ہوا اور ایک بچے سمیت پانچ افراد زخمی ہوئے۔ اسی مقام پر کچھ ہی دیر بعد دوسرا دھماکا ہوا تاہم اس میں کوئی جانی نقصان نہیں ہوا۔ تیسرا دھماکا پٹیل روڈ اور موتی رام روڈ کے سنگم ہوا جس میں ایک شخص جاں بحق اور پانچ افراد زخمی ہوگئے۔ زخمیوں کو فوری طور پر سول اسپتال منتقل کردیا گیا جہاں ایک زخمی چل بسا۔ دھماکوں کے بعد پٹیل روڈ، موتی رام روڈ ،لیاقت بازار اورعبدالستار روڈ کے بازار بند ہوگئے۔
کالعدم تنظیم یونائیٹڈ بلوچ آرمی نے کوئٹہ یکے بعد دیگر تین دھماکوں کی ذمہ داری قبول کرلی کالعدم تنظیم یونائیٹڈبلوچ آرمی کے ترجمان مرید بلوچ نے نامعلوم مقام سے سیٹلائٹ فون کے ذریعے کوئٹہ میں یکے بعد دیگرے تین بم دھماکوں کی ذمہ داری قبول کرتے ہوئے دعویٰ کیا کہ کوئٹہ میں دھماکے بلوچ فرزندان کو لاپتہ کرنے ،ان کی مسخ شدہ لاشیں پھینکنے اور بلوچستان میں جاری ریاستی ظلم وجبر کا رد عمل ہے اور اس طرح کی کارروائیاں مقصد کے حصول تک جاری رہیں گی۔