إنا لله وإنا إليه راجعون
انتہائی افسوس کے ساتھ اطلاع دی جاتی ہے کہ ٹھیکیدار محمد علی ہزارہ آج سریاب کے مقام پر چوروں کے ہاتھوں شہید ہوگئے۔
شھیدٹھیکیدارمحمدعلی ہزارہ ، جمعہ خان، رمضان علی، نعمت اللہ، اسد علی، کاشف علی، منور علی اور عباس علی کے والد اور اسحاق علی، حسین علی، علی خان اور مرحوم یعقوب علی کے بھائی تھے۔
تدفین کے متعلق اعلان کل صبح کیا جائے گا۔
تفصیلات کے مطابق، مستونگ میں اینٹوں کے بھٹے پر چوری کی واردات کے دوران چور فرار ہو رہے تھے کہ مرحوم محمد علی ہزارہ نے بہادری سے ان کا راستہ روکنے کی کوشش کی۔ اسی دوران ایک چور نے فائرنگ کردی, گولی سر میں لگی, جس کے نتیجے میں وہ موقع پر ہی شہید ہوگئے۔ پولیس اور مقامی افراد نے کارروائی کرتے ہوئے ایک چور کو گرفتار کرلیا، جبکہ دوسرا چور فرار ہونے میں کامیاب ہوگیا۔
تیکه دار محمدعلی با در گیری با دزدها جان خود را از دست داد.
پس ازان متوجه شد که مورد حمله دزد قرار گرفته ، تلاش میکند که دزد ها را بگیرد. که از طرف دزد ها مورد حمله قرار میگیرد.
درچنین موارد حفظ جان از همه موارد مقدم است . گرفتن دزد ها وظیفه نیروی های امنیتی است.
نکته ؛
برداشت من این است که مافیایی قومی، که در صدد حذف هزاره ها از عرصه اقتصاد است وهزاره ها را مانع جدی برای پیشرفت خود میداند از سال ۲۰۰۰ حذف هزاره ها از عرصه اقتصاد وبازار کلید زد.
تیکه دار محمد علی در عرصه تولید خشت هم سابقه وهم موفقیت خوبی در این سالها داشته است.
لذا تصمیم بر حذف فیزیکی ان میگیرد .
چنین حوادث های به راحتی ساده سازی کرده به گردن دزد و… میاندازد.
دراین باره بعدا مفصل خواهیم نوشت