(جامعہ) کی رپورٹ کے مطابق بحرین کی نام نہاد عدالت نے ظلم و جور کی انتہا کرتے ہوئےبحرین کی اہم اپوزیشن جماعت ” الوفاق ” کو تحلیل کرکے اس کے اثاثے ضبط کرنے کے احکامات جاری کرد یئے ہیں۔ بحرینی حکومت نے الوفاق پر حکومت کے خلاف عوام کو مظاہروں پر اکسانے کا الزام عائد کیاہے عدالت نے فیصلے میں کہا ہے کہ الوفاق نے ریاستی عہدے داروں، عدلیہ، انتظامیہ اور مقننہ کی کارکردگی پر تنقید کی۔
28 جون کو الوفاق کے وکیل مقدمے کی کارروائی سے علیحدہ ہوگئے تھے اور انہوں نے حکومت پرالزام لگایا تھا کہ حکومت اس مقدمے کو جلد از جلد نمٹانے کی کوشش کررہی ہے اور عدل و انصاف کی فراہمی میں رکاوٹ ڈال رہی ہے۔
عدالت کی جانب سے 14 جون کو الوفاق کی تمام سرگرمیوں پر پابندی عائد کردی گئی تھی جبکہ اس کے دفاتر کو بند اور اثاثوں کو منجمد کردیا گیا تھا۔ الوفاق کو تحلیل کرنے کی درخواست بحرین کے وزارت انصاف نے کی تھی، اس نے موقف اختیار کیا تھا کہ یہ گروپ اپنے جمہوری حقوق کے لئے عوام کو اکسا رہا ہے جس سے بحرینی بادشاہت کو خطرہ لاحق ہوسکتا ہے۔ الوفاق کے سربراہ علی سلمان کو بحرینی حکومت نے پہلے ہی 9 برس کے لئے قید کردیا ہے, انہیں دسمبر 2014 میں گرفتار کیا گیا تھا جس کے بعد بحرین میں مظاہرے شروع ہوگئے تھے۔
گزشتہ ماہ بھی بحرینی حکومت نے بحرین کے ممتاز شیعہ عالم دین عیسیٰ قاسم کی شہریت منسوخ کردی تھی جس کے بعد ان کے آبائی گائوں میں مظاہرے ہوئے تھے۔ بحرینی حکومت سعودی عرب کے اشاروں پر بحرین کے شیعہ مسلمانوں کے حقوق کو جبر و تشدد اور اپنے ماتحت عدالت کے ذریعہ دبا رہی ہے۔ لیکنب حرین کی ظلم اور جابر حکومت کا سرانجام بھی صدام جیسا ہی ہوگا۔