کراچی: متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیو ایم) کے قائد الطاف حسین نے وزیراعظم راجہ پرویز اشرف اور وفاقی وزیرداخلہ رحمان ملک سے ٹیلیفونک رابطہ کیا ہے۔
ہفتہ کو الطاف حسین نے وزیراعظم راجہ پرویز اشرف اور وزیرداخلہ رحمن ملک سے بات کرتے ہوئے کہا کہ کوئٹہ میں ہزارہ کمیونٹی کے لوگوں کا مسلسل قتل عام کیا جارہا ہے لیکن انہیں تحفظ فراہم کرنے والا کوئی نہیں ہے بم دھماکوں اور دہشت گردی کے واقعات میں 100 افرادکی ہلاکت پر کوئی حکومتی شخصیت متاثرین سے اظہار ہمدردی کیلئے نہیں پہنچی۔
وزیراعلیٰ بلوچستان ملک سے باہر اور وزراء غائب ہیں، ہزارہ کمیونٹی کے افراد اپنے پیاروں کی میتیں سڑک پر رکھ کر سخت سردی اور بارش کے باوجود رات بھر احتجاج کرتے رہے۔
ایم کیو ایم کے قائد نے کہا کہ جان و مال کا تحفظ فراہم کیا جائے لیکن یہ امر افسوسناک ہے کہ صوبائی حکومت نے اس پر بالکل بھی کوئی توجہ نہیں دی اور مسئلے کا حل نکالنے کی کوئی کوشش نہیں کی۔
انہوں نے وزیراعظم اور وفاقی وزیرداخلہ سے کہا کہ اگر صوبائی حکومت اور صوبائی اسمبلی اس مسئلے کو حل نہیں کرسکتی تو اس مسئلے کا متبادل حل نکالا جائے۔
الطاف حسین نے مزید کہا کہ اتنے بڑے سانحہ پر مسلسل بے حسی کا مظاہرہ کرنے پر حکومت بلوچستان سے پوچھا جائے۔