کوئٹہ میں گورنر راج لگا تو اس کی وجوہات تھیں خیبر پختونخوا میں ایسے حالات نہیں کہ گورنر راج کی باتیں کی جائیں ،میاں افتخارحسین

پشاور: خیبرپختونخواکے وزیر اطلاعات میاں افتخار حسین نے کہا ہے کہ خیبر پختونخوا کے عوام اور عوامی نمائندوں نے جمہوریت اور امن کے لئے لازوال قربانیاں دی ہیں ۔ صوبے میں امن وامان کی صورتحال کنٹرول میں ہے اور سیاسی رواداری اور عدم برداشت موجود ہے اس لئے صوبے میں گورنر راج کی باتیں زیب نہیں دیتیں کہ کوئی اس طرح کی باتیں کرے ۔
وہ پیر کے روز خیبر پختونخوا اسمبلی کے اجلاس میں رکن اسمبلی فضل اللہ کی جانب سے شانگلہ میں سیلاب سے متاثرہ سڑکوں کی بحالی سے متعلق اظہار خیال کے دوران صوبے میں گورنر راج کے قیام سے پربھی بات کی ۔ صوبائی وزیر اطلاعات نے کہا کہ خیبر پختونخوا اسمبلی کے معزز ممبران اور سیاسی جماعتوں کے رہنماؤں و کارکنوں اور عوام نے امن اور جمہوریت کے لئے بڑی قربانیاں دی ہیں خیبر پختونخوا اسمبلی شہداء کی اسمبلی ہے ۔ کوئٹہ میں گورنر راج لگا تو اس کی وجوہات تھیں خیبر پختونخوا میں ایسے حالات نہیں کہ گورنر راج کی باتیں کی جائیں ۔ صوبائی وزیر اطلاعات نے کہا کہ خدا کے فضل سے صوبے میں ایسے سیاسی رہنماء و کارکن موجود ہیں جو صوبے کے معاملات بطریق احسن چلا رہے ہیں اس لئے کوئی ممبر اسمبلی صوبے میں گورنر راج سے متعلق لب کشائی نہ کرے ۔ انہوں نے کہا کہ معزز رکن نے سڑک کی بحالی کے مطالبے کے دوران گورنر راج سے متعلق غیر ضروری بات کی ہے جو کہ افسوسناک ہے ۔ انہوں نے کہا کہ ہمارے صوبے کی روایات ہیں کہ سیاست میں باہمی برداشت اور تحمل سے کام لیا جائے موجودہ حکومت اپنی میعاد پوری کرنے کو ہے اب دو ماہ کا عرصہ رہ گیا ہے دو ماہ بھی برداشت کئے جائیں۔



دیدگاهها بسته شده است.