چھ ماہ قبل گرفتار کالعدم تنظیم کے کارکن نے علمدار روڈ اور ہزارہ ٹاون میں بڑ ے دھماکوں کا انکشاف کردیا تھا

 
کوئٹہ : بلوچستان کے صوبائی دارالحکومت کوئٹہ میں چھ ماہ قبل گرفتار ہونے والے کالعدم تنظیم کے کارکن نے دوران تفتیش علمدار روڈ اور ہزارہ ٹاؤن میں بڑے دھماکوں کا انکشاف کردیاتھا حکومت اور قانون نافذ کرنے والے اداروں نے لاپرواہی کا مظاہرہ کرتے ہوئے ملزم کے بیان پر مبنی رپورٹ کو ردی کی ٹوکری کی نذر کردیا.
سی آئی ڈی کی رپورٹ منظر عام پرآگئی کراچی سے تعلق رکھنے والے ملزم وقاص کو 9اگست 2012ء کو کوئٹہ کے علاقے مشرقی بائی پاس کے قریب علی الصبح سیکورٹی اداروں نے چھاپہ مار کے ایک مکان سے اس وقت گرفتار کیاتھا جب ہزاروں کلو دھماکہ خیز مواد کو سلنڈروں اور دیگچوں میں دھماکوں کیلئے تیار کیاجارہا تھا پکڑے جانے والے ملزم نے سی آئی ڈی کو دوران تفتیش اہم انکشافات کئے ملزم وقاص نے انکشاف کیا کہ اس کا تعلق کراچی سے ہے ڈاکٹر عافیہ کیس سے متعلق شائع ہونے والی کتاب پڑھ کر امریکہ کے خلاف جہاد کا فیصلہ کیا اور افغانستان اورجہاد سے متعلق رپورٹس انٹرنیٹ پر اکثر دیکھتا رہتا تھا 26جولائی کو وہ کوئٹہ پہنچا جہاں اس کی ملاقات ایک ایسے شخص سے ہوئی جس نے وقاص کو اہل تشیع فرقہ پر خود کش حملے کیلئے قائل کیا اور اسی دوران ایک رات اسے دو افراد اپنے ہمراہ سفید کار میں لے گئے جہاں انہوں نے علمدار روڈ پر ایک سنوکرکلب دکھایا جس کے سے کہاگیا کہ اس کلب پر حملہ کرنا ہے جس کیلئے اس ک کو باقاعدہ آمادہ کرنے کے بعد اس کا حلیہ بھی تبدیل کرایا گیا اس کی داڑھی مونچھیں مونڈوائی گئیں اور بال چھوٹے کرائے گئے لیکن کچھ دنوں بعد سنوکر کلب پر حملے کا منصوبہ منسوخ کردیا گیا ہزارہ ٹاؤن میں ایک فٹبال گراؤنڈ کا بھی معائنہ کرایاجس میں اسے یہ بتایا گیا کہ یہاں پر لوگوں کا کافی رش ہوتا ہے جس میں انہیں نشانہ بنانا ہے دوران تفتیش ملزم کے بیان میں اس بات کا بھی انکشاف ہوا کالعدم تنظیم کے افراد نے اسے 10اگست کو یوم علی کے موقع پر خودکش حملے کیلئے بھی تیار کرلیاتھا لیکن واقعہ سے ایک روز قبل ہی 9 اگست کو اسے ایسٹرن بائی پاس پر دھماکہ خیز موادکے ہمراہ گرفتار کرلیاگیا ملزم تاحال کوئٹہ ڈسٹرکٹ جیل میں مقید ہے ملزم نے دوران تفتیش بتایا کہ اس نے افغانستان میں باقاعدہ تربیت حاصل کی چھوٹے بڑے ہتھیار چلانا سکھایا گیا اس نے طالبان کے کیمپ میں تربیت حاصل کی جہاں اس نے امریکیوں کے خلاف فدائی بننے کی خواہش کا اظہار کیاتاہم اس کیمپ کے امیر نے اس کی اس خواہش کو یہ کہہ کر دبا دیا کہ اس کو چونکہ پشتو اور فارسی زبان پر عبور حاصل نہیں لہذا اس کو فدائی نہیں بنایا جاسکتا
۔سی آئی ڈی کی رپورٹ میں ملزم وقاص کا بیان اور اس کی وصیت بھی بھی شامل ہیں جس میں اس نے اپنے والدین کی دل آزاری کرنے پر معذرت کی ہے کہ وہ اہلخانہ سے جھوٹ بول کر آیا تھا کہ وہ جہاد کیلئے جارہا ہے جبکہ وہ خود کش حملے کیلئے آیا تھا ملزم کے بیان پر مبنی رپورٹ علمدار روڈ اورہزارہ ٹاؤن میں پہلے سے دہشت گردی کے واقعات سے متعلق آگاہی کے باوجود حکومت اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کی جانب سے ان علاقوں میں سیکورٹی کی کوئی خاطر خواہ انتظامات نہیں کئے گئے تھے اور نہ ہی اس رپورٹ کو کسی پڑھنے کی زحمت گوارہ کی پولیس اور انتظامیہ کی جانب سے عدالت عظمیٰ میں غلط بیانی کی گئی کہ کوئٹہ واقعات سے متعلق انہیں کسی قسم کی کوئی خفیہ رپورٹ موصول ہوئی ملزم وقاص کے 6ماہ قبل کے انکشافات کے باوجود سنگین لاپرواہی کا مظاہرہ کیاگیا جس کے باعث کوئٹہ میں المناک واقعات کے دوران 200سے زائد افراد اپنی جانیں گنوا چکے میڈیا پر رپورٹ کے منظر عام پر آنے پر عوامی حلقوں نے حکومت اور انتظامیہ کی سنگین لاپرواہی کا فوری طورپر نوٹس لینے کامطالبہ کیا ہے۔



دیدگاهها بسته شده است.