کوئٹہ: کوئٹہ اوراندرون بلوچستان منگل کوفائرنگ اوربارودی سرنگ دھماکے میں5 افراد ہلاک ہوگئے جبکہ سیکیورٹی فورسز نے سرچ آپریشن کے دوران 6 افراد کو گرفتارکرلیا۔
پولیس کے مطابق کوئٹہ سیٹلائٹ ٹائون سے7 فروری کو اغوا ہونے والے عصمت اﷲ کوملزمان نے قتل کرکے لاش سیٹلائٹ ٹائون میں پھینک دی، ڈھاڈر کے علاقے ہفت ولی میں گاڑی بارودی سرنگ سے ٹکرانے سے2افراد شوکت علی اور علی خان جاں بحق جبکہ احسان اورسچل شدید زخمی ہوگئے جنہیںاسپتال منتقل کردیاگیا،گاڑی بھی تباہ ہوگئی، مچھ بازار میں نامعلوم افراد نے فائرنگ کرکے ایک شخص غلام مصطفیٰ کوقتل کردیا۔
این این آئی کے مطابق پنجگورکے علاقے تمپ میں سیکیورٹی فورسزکی کارروائی کے دوران فائرنگ سے ایک شخص سعید ہلاک ہوگیاجبکہ5افرادکوگرفتارکرلیاگیا،ذرائع کے مطابق فورسزکی گاڑیوں پرفائرنگ کی گئی،جوابی فائرنگ سے ایک حملہ آورماراگیا،خضدار میں نامعلوم افرادنے کوئٹہ سے کراچی جانے والی کوچ کومسافروں کو اتارکر آگ لگادی،ضلع آواران میں نامعلوم افراد نے یونین کونسل پروارتحصیل مشکے میں ڈاکٹردوست رخشانی کو فائرنگ کر کے قتل کردیا۔
دریں اثنااین این آئی کے مطابق طلال اکبر بگٹی کے سپریم کورٹ اسلام آباد میں پیش ہونے کے بعدبگٹی ہائوس فاطمہ جناح روڈ کو فراہم کی جانے والی سیکیورٹی اچانک بغیر اطلاع ڈی سی کوئٹہ کے حکم پر اٹھا لی گئی۔ادھر بلوچستان پولیس نے 19 اشتہاری مجرموں کی فہرست جاری کی ہے جو پولیس حکام کے بقول صوبے میں ہونے والی شدت پسندی اور ٹارگٹ کلنگ کے واقعات میں ملوث ہیں۔
ان افراد کے سروں پر کرڑوں روپے کا انعام بھی رکھا گیا ہے۔بی بی سی کے مطابق فہرست میں کالعدم تنظیم لشکر جھنگوی کا عثمان سیف اللہ سر فہرست ہے جو پولیس کے بقول10جنوری اور16 فروری کو ہزارہ برادری کے خلاف ہونے والے خودکش اور بم حملے کا ماسٹر مائنڈ ہے اس کے سر کی قیمت 50لاکھ روپے مقرر ہے، وہ 2008 میں کوئٹہ جیل سے فرار ہوا تھا۔