کوئٹہ: صدر آصف علی زرداری سے ہزارہ برادری کے وفود کی ملاقات، ایک کروڑ کا چیک ڈس آنر

 
کوئٹہ: صدر آصف علی زرداری نے کہا ہے کہ کسی برادری یا قبیلے کے افراد کو دہشت گردی کا نشانہ بنانے کی اجازت نہیں دیں گے،علماء فرقہ واریت کے خاتمے کیلئے کردار ادا کریں،کوئٹہ میں علماء ومشائخ اور ہزارہ برادری کے وفود سے ملاقات کے دوران بات چیت کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ہم وطنوں کو نشانہ بنانے والوں کا ملک اور اسلام سے کوئی تعلق نہیں ہے،مسلمانوں اور اقلیتوں کے قاتلوں کا مل کر مقابلہ کریں گے،عوام کے تحفظ کیلئے ہر ممکن اقدامات کئے جائیں گے،حکومت اپنی ذمہ داریوں سے آگاہ ہے،صدر مملکت نے سانحہ کوئٹہ کے شہداء کے درجات کی بلندی کیلئے دعا بھی کی اور کہا کہ کسی برادری یا قبیلے کو دہشت گردی کا نشانہ بنانے کی اجازت نہیں دیں گے،دریں اثناء بلوچستان اسمبلی میں پارلیمانی جماعتوں کے رہنماؤں نے بھی صدر مملکت سے ملاقات کی،ملاقات کے دوران صدر نے جمہوریت کیلئے انکی خدمات کو سراہا،ملاقات میں بلوچستان کی مجموعی سیاسی صورتحال پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا،ترقیاتی منصوبے بھی زیر غور آئے،صدر نے کہا کہ بلوچستان کی ترقی شروع سے ہی حکومت کی اولین ترجیح رہی ہے،ڈیم کی تعمیر سے علاقے میں خوشحالی آئے گی
ہزارہ برادری کے وفد نے ملاقات کے دوران یہ انکشاف کرکے صدر سمیت دیگر حکام کو بھی حیرت زدہ کردیا ہے کہ سانحہ کوئٹہ کے متاثرین کے لواحقین میں وزیر اعظم کے اعلان کردہ مالی امداد کے ایک کروڑ روپے کے جاری کردہ چیک ڈس آنر ہوگئے ہیں ۔
وفد نے امن امان کی صورتحال، ٹارگٹڈ آپریشن، مالی امداد اور گورنر راج سمیت ۲۳ نکاتی تحریری مطالبات پیش کئے ہیں جن میں کہا گیا ہے کہ ۱۴ جنوری کو وزیر اعظم راجہ پرویز اشرف نے کوئٹہ میں آکر ہمارے جن مطالبات کو منظور کرتے ہوئے فی الفور عملدرآمد کے احکامات صادر کئے تھے ان میں سے نوے فیصد پر ابھی تک عملدرآمد نہیں ہوا یا سست روی کا شکار ہیں ۔
حاجی عبد القیوم چنگیزی نے کہا کہ وفاقی حکومت نے دہشت گردی کا نشانہ بننے والوں کے ورثا کیلئے ۲ ارب روپے کے فنڈ جاری کردئے ہیں میرد تجویز ہے کہ یہ رقم کوئٹہ کی سیکررٹی موثر بنانے کیلئے خرچ کیا جائے۔
وفد نے صدر مملکت کو آگا کیا کہ دہشت گردی میں ملوث ایک کالعدم تنظیم نام بدل کر آئے روز ایسی تقریریں اور بیانات دے رہی ہے ۔

 

 
مطالبات ہزارہ برادری کوئٹہ



دیدگاهها بسته شده است.