کوئٹہ ۔ جامعہکی رپورٹ کے مطابق تجارت اور ترقیاتی امور سے متعلق ادارے کے سربراہ “محمد رضا مودودی” نے اتوار کے روز ہمارے نمائندے کے ساتھ گفتگو کے دوران بتایا کہ رواں مالی سال کے اختتام تک بیس ارب ڈالر کی ایکسپورٹ، “پائدار معیشت” کے تحت ہمارے ادارے کا ایک اہم ترین ہدف ہے۔ انہوں نے کہا کہ نان پیٹرولیم اشیا کی برآمدات کو فروغ دینے کے مقصد سے ایک پیکج تیار کیا جارہا ہے۔ ان کا کہنا تھا اس پیکج کے تحت دوہزارارب ریال نیز دو ارب ڈالر مخصوص کی گئی ہے۔
محمد رضا مودودی نے بتایا کہ منڈیوں تک رسائی، عالمی ٹریڈ فیئرز میں شرکت، تجارتی مراکز کا قیام اور ایکسپورٹ زون کی تشکیل ایسی سہولیات ہیں کہ جنہیں، نجی شعبے کے ایکسپورٹرز کو فراہم کیا جائے گا۔
محمد رضا مودودی نے امید ظاہر کی کہ پابندیاں اٹھائے جانے کے بعد بارہ ممالک جو ہمارے پیش نظراہم ترین بازار شمار ہوتے تھے، پھر سے ہمارے ساتھ لین دین شروع کردیں گے۔
انہوں نے کہا کہ قالین اور زعفران جیسی اشیا کی برآمدات، کہ جن کی یورپ میں بہت زیادہ مانگ ہے، بڑھ جائیں گی۔ ان کا کہنا تھا کہ گزشتہ تین ماہ کے دوران ایران کے صنعتی سازوسامان کی برآمدات میں بارہ فیصد اضافہ ہوا ہے۔