کوئٹہ…سانحہ کوئٹہ کے خلاف اسلام آباد، لاہور ، پشاور سمیت سندھ، بلوچستان اورخیبر پختونخوا کے دیگر شہروں میں بھی احتجاج اور دھرنا دیا جارہا ہے۔ مظاہرین کا صرف ایک ہی مطالبہ ہے کہ بلوچستان حکومت کو برطرف کرکے کوئٹہ کو فوج کے حوالے کیا جائے۔سانحہ کوئٹہ میں شہید ہونے والوں کے لواحقین سے اظہار یکجہتی اور بلوچستان حکومت کی بے حسی کے خلاف ملک بھر میں احتجاج کیا جارہا ہے۔راول پنڈی اور اسلام آباد میں ہزارہ کمیونٹی، مجلس وحدت المسلمین، سیاسی کارکنوں اور سول سوسائٹی کے نمائندوں نے دھرنا دیا جس کے باعث جڑواں شہروں کو ملانے والا فیض آباد چوک کئی گھنٹوں تک بند رہا۔لاہور میں آئی ایس او کے کارکنوں نے گورنر ہاوٴس کے باہرمظاہرہ کیا اور دھرنا دیا۔پشاور میں شیعہ علما کونسل کی اپیل پر چوک شہباز کوچی بازار میں احتجاج کیا گیا۔ملتان کے علاقے چوک نواں میں بھی شہدا کے لواحقین سے اظہار یکجہتی کے لیے مظاہرہ جاری ہے۔لاڑکانہ میں مجلس وحدت المسلمین کی جانب سے جناح باغ چوک پر دھرنا دیا جارہاہے۔ حیدرآباد بائی پاس پر بھی دھرنا جاری ہے جس کے باعث اندرون ملک ٹریفک معطل ہے۔گوجرانوالہ میں پنڈی بائی پاس پر دھرنا دیا گیا۔ احتجاج کے باعث اسلام آباد اور لاہور جانے والی ٹریفک 6 گھنٹے معطل رہی۔ پنجاب کے دیگر اضلاع ڈیرہ غازی خان ،بھکر،چکوال، بہاول نگر اور سیالکوٹ میں بھی احتجاج کیاگیا۔سکھر،جیکب آباد بدین اورسندھ کے دیگر اضلاع میں بھی مظاہرے کیے گئے۔جعفرآباد کے ضلعی ہیڈکوارٹر ڈیرہ اللہ یار میں بھی سیکڑوں افراد سانحہ کوئٹہ کے خلاف سڑکوں پر نکل آئے اور سندھ بلوچستان شاہراہ کو بلاک کردیا۔کوہاٹ کے نواحی علاقے استرزئی میں بھی مظاہرہ کیاگیا۔اسکردو میں خون جمادینے والی سردی کے باوجود شہریوں نے یادگار شہدا پر کئی گھنٹوں تک احتجاج کیا۔