سپریم کورٹ کا سانحہ کوئٹہ کے لواحقین کو فوری معاوضے کی ادائیگی کا حکم

 
اسلام آ باد: سپریم کورٹ نے سانحہہزارہٹاؤن پر پیش کی گئی رپورٹ مسترد کر تے ہوئے کہا ہے کہ فوری اقدامات نہ کئے گئے تو دیگرشہروں میں بھی ایسے واقعات ہوں گے۔
چیف جسٹس افتخار محمد چودھری کی سربراہی میں سپریم کورٹ کے 3 رکنی بنچ نے سانحہ ہزارہ ٹاؤن از خود نوٹس کی سماعت کی۔ سماعت کے دوران ایڈیشنل ایڈووکیٹ جنرل بلوچستان نے رپورٹ پیش کی جس میں کہا گیا کہ دہشت گردی کے واقعات میں کھاد میں استعمال ہونے والا کیمیائی مواد استعمال ہو رہا ہے۔ سانحے کے بعد ہزارہ ٹاؤن اور علمدار روڈ کی سیکیورٹی بڑھا دی گئی ہے جبکہ ہزارہ ٹاؤن جانے والے راستوں کو بلاک کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
چیف جسٹس افتخار محمد چوہدری نے رپورٹ کو مسترد کرتے ہوئے ریمارکس دیئے کہ عوام کو تحفظ فراہم کرنا ریاست کی ذمہ داری ہے،مسئلے کو جڑ سے پکڑنا ہو گا لیکن اس سلسلے میں کسی بھی قسم کے انتظامات نہیں کئے گئے۔ ان کا کہنا تھا کہ جاں بحق افراد کے لواحقین کو معاوضے کی ادائیگی علامتی ہے ان کے نقصان کو کسی صورت بھی پورا نہیں کیا جاسکتا۔ بلوچستان میں طویل المدتی اقدامات کیے جانے چاہئیں اورسانحہ کوئٹہ کے ملزمان کو گرفتار کیا جائے۔
عدالت نے آئی جی ایف سی ،آئی جی پولیس بلوچستان اور دیگر اعلیٰ حکام سے سانحے کی جامع رپورٹ طلب کرتے ہوئے سماعت 6 مارچ تک ملتوی کردی۔



دیدگاهها بسته شده است.