قائد ملت جعفریہ پاکستان علامہ سید ساجد علی نقوی کی اپیل پر شیعہ علماء کونسل پاکستان کا ملک بھر میں جمعۃ المبارک کو یوم احتجاج کے طور پر مناتے ہوئے سانحہ مستونگ سمیت ملک میں جاری ٹارگٹ کلنگ و دہشت گردی کے خلاف احتجاجی مظاہرے، ریلیاں نکالی گئیں، عوام کا کوئی پرسان حال نہیں، ملک میں جاری قتل عام سے واضح ہوگیا کہ پاکستان میں عملاً دہشت گردوں کا راج ہے،علامہ سید ساجد علی نقوی کا احتجاجی مظاہرے سے خطاب مستونگ میں زائرین کی بسوں پر خود کش و پلانٹڈ حملوں اور ملک میں جاری دہشتگردی اور ٹارگٹ کلنگ کے خلاف ملک گیر احتجاجی مظاہرے کئے گئے۔
اس موقع پر وفاقی دارالحکومت اسلام آباد، راولپنڈی، لیہ، کراچی، لاہور، پشاور، کوئٹہ، مظفر آباد، فیصل آباد، سرگودھا، ڈی جی خان،ڈی آئی خان، بہاولپور ، ساہیوال، اٹک ، چکوال، بھکر، ملتان، گوجرانوالہ سمیت تمام چھوٹے بڑے شہروں میں خطبہ جمعہ میں اور نماز جمعہ کے بعد احتجاج کیاگیا جبکہ دہشت گردی کے خلاف قراردادہائے مذمت بھی منظور کی گئیں۔ اس سلسلے میں لیہ میں ایک بڑے احتجاجی مظاہرے سے خطاب کرتے ہوئے قائد ملت جعفریہ علامہ سید ساجد علی نقوی نے کہاکہ ملک میں مساجد، امام بارگاہوں ، بازاروں، گلیوں ، دفاعی و تعلیمی اداروں یہاں تک کہ بے یارو مدد گار مسافروں سمیت کسی بھی جان محفوظ نہیں، ریاست عوام کے تحفظ میں ناکام ہوچکی ہے اور جاری قتل عام سے یوں محسوس ہوتاہے جیسے پاکستان پر عملاً دہشت گردو ں کا راج ہے۔ انہوں نے کہاکہ بارہا مرتبہ صدر ووزیراعظم سے لے کر چھوٹے سے چھوٹے اہلکار تک اپنی حجت تمام کرچکے اور قاتلوں کی نشاندہی بھی کی مگر اس کے باوجود حکمران ٹس سے مس نہیں ہورہے اور قاتلوں کوگرفتار کرنے کی بجائے انہیں تحفظ فراہم کیا جارہاہے۔ انہوں نے کہاکہ جس معاشرے میں عوام کو عدل و انصاف کی بنیادی سہولت تک میسر نہ ہو اس معاشرے کا انجام تباہی و بربادی کے سوا کچھ نہیں۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ زائرین کو مناسب سیکورٹی فراہم کی جائے ۔
شیعہ علماء کونسل پاکستان کے مرکزی سیکرٹری جنرل علامہ عارف حسین واحدی نے چکوال میں احتجاجی مظاہرے کی قیادت کی۔ اس موقع پر انہوں نے اپنے خطاب میں کہاکہ ملک میں جاری دہشت گردی خصوصاً بلوچستان میں زائرین کی بسوں پر آئے روز ٹارگٹ کلنگ سے ثابت ہوگیا کہ صوبائی حکومت کچھ بھی نہیں کررہی اور وہ بے بس ہوچکی ہے۔ انہوں نے کہاکہ سپریم کورٹ کے فیصلے کے بعد بلوچستان کی صوبائی حکومت کی آئینی حیثیت تک ختم ہوچکی ہے جبکہ آئے روز معصوم افراد کا قتل عام اس کا منہ بولتا ثبوت ہے۔ اس موقع پر انہوں نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ وہ حالات کی سنگینی کا احساس کرے اگر حکومت کی طرف سے سنجیدہ اقدامات نہ اٹھائے گئے اور قاتلوں کو گرفتار نہ کیاگیا تو پھر جلد قائد ملت جعفریہ پاکستان کے حکم پر لبیک کہتے ہوئے وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں اپنی ماضی کی تاریخ دہراتے ہوئے ایسا دھرنا دینگے جس سے ایوان ہائے اقتدار ہل جائینگے۔
شیعہ علماء کونسل پاکستان کے پنجاب ، سندھ ، خیبر پختونخواہ، بلوچستان ،مظفر آباد گلگت بلتستان اور سکردو کے صوبائی صدور مولانا مظہر عباس علوی، مولانا باقر نجفی، مولانا رمضان توقیر، مولانا اکبر حسین زاہدی، مفتی کفایت حسین نقوی ، مولانا مرزا علی، مولانا فدا حسین عبادی، علامہ سید محمد عباس رضوی کی قیادت میں چاروں صوبوں بشمول آزاد کشمیر و گلگت بلتستان میں احتجاجی مظاہرے و ریلیاں نکالی گئیں جبکہ اسلام آباد راولپنڈی، لیہ، کراچی، لاہور، پشاور، کوئٹہ، مظفر آباد، فیصل آباد، سرگودھا، ڈیرہ اسماعیل خان،بہاولپور ، ساہیوال، اٹک ، چکوال، بھکر، ملتان، گوجرانوالہ، ڈیرہ غازی خان سمیت تمام چھوٹے بڑے شہروں میں شیعہ علماء کونسل کے رہنماؤں مولانا فرحت ہمدانی، مولانااشفاق حسین وحیدی،،مولانا کوثر عباس حیدری(اسلام آباد)، وسیم اظہر ترابی، شجاعت علی قزلباش،زاہد علی اخونزادہ(پشاور)،سید وزارت حسین نقوی ایڈووکیٹ،مولانا کاظم علی حیدری، سید سکندر عباس گیلانی ایڈووکیٹ(لیہ)، مولانا قاسم جعفری ،سید محمود نقوی(راولپنڈی)، چوہدری فدا حسین گھلوی، ایم ایچ نقوی(ملتان)کی قیادت میں احتجاجی مظاہرے، ریلیاں اور اجتماعات جمعہ میں سانحہ مستونگ سمیت دیگر دہشت گردی کے واقعات پر پر زور احتجاج کیاگیا جبکہ شہداء ملت جعفریہ کے بلندی درجات کیلئے دعائیں بھی کی گئیں اور حکومت سے مطالبہ کیاگیا کہ دہشت گردوں و قاتلو ں کو فوری گرفتار کرکے سزائیں دی جائیں جب تک دہشت گردوں کو سزا نہیں دی جاتی اس وقت تک ملک میں پائیدار امن کا قیام ممکن نہیں۔