کراچی : سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن کی سابقہ صدر عاصمہ جہانگیر نے بلوچستان میں گورنر راج کے نفاذ پراپنے ردعمل میں کہا ہے کہ مسئلے کا واحد حل فری اینڈ فیئر الیکشن کا انعقاد ہے ، بلوچستان میں صوبائی حکومت کی ناکامی درحقیقت وفاق کی ناکامی ہے کیونکہ وفاق انتظامیہ کی حیثیت سے صوبے کی نگراں ہوتی ہے،سپریم کورٹ کو آئین اجازت نہیں دیتا کہ سیاست میں مداخلت کرے۔وہ پیر کو سندھ ہائی کورٹ بار ایسوسی ایشن کے افتخار ہال میں سندھ ہائی کورٹ بار اور کراچی بار کی مشترکہ جنرل باڈی اجلاس سے خطاب کررہی تھیں۔
اس موقع پر سندھ ہائی کورٹ بار کے صدر مصطفی لاکھانی ،یسین آزاد ،کراچی بار کے صدر نعیم قریشی سمیت وکلا کی بڑی تعداد نے شرکت کی ۔ دوسری جانب پاکستان بار کونسل کی اپیل پر سانحہ کوئٹہ کے خلاف سندھ بھر میں وکلا نے عدالتوں کا مکمل بائیکاٹ کیا اور جیل حکام کی جانب سے بھی قیدیوں کو پیشی کیلئے نہیں لایا گیا۔بائیکاٹ کے باعث ہزاروں مقدمات کی سماعت نہیں ہوسکی۔سابقہ صدر سپریم کورٹ بار اور ممتاز ماہر قانون عاصمہ جہانگیر نے اپنے خطاب میں کہا کہ کوئٹہ سانحہ کے خلاف حکومت پاکستان نے نوٹس لینے میں بہت تاخیر کردی ہے وزیر اعلی بلوچستان پورے دور حکومت میں غیر حاضر رہے جس کی وجہ سے معاملات ہاتھ سے نکلتے گئیاور ٹارگٹ کلنگ میں اس قدر اضافہ ہوا کہ شہریوں میں برداشت کا مادہ ختم ہوگیا۔انہوں نے کہا کہ الیکشن سے قبل جو حالات بن رہے ہیں اس سے عیاں ہوگیا ہے کہ اسٹیبلشمنٹ نہیں چاہتی کہ حالات پر امن ہوں اورلیکن ا?ئین کی روشنی میں امن و امان کا قیام اشدضروری ہے۔عاصمہ جہانگیر نے کہا کہ کٹ پتلی حکومت کو ختم کرنے سے بلوچستان کے حالات نہیں بدلیں گے بلکہ سانحہ کوئٹہ کے بعد اب لازم ہوگیا ہیکہ بلوچستان میں ا?زاد اور شفاف الیکشن کروائے جائیں ایسی صورت میں ہی مسئلے کا حل نکل سکتا ہے ورنہ وفاق لکیر پیٹنے کے سوا اور کچھ نہیں کرپائے گا۔ بعد ازاں ایک سوال کے جواب میں عاصمہ جہانگیر نے کہا کہ بلوچستان امن و امان کیس میں سپریم کورٹ نے صوبائی حکومت کو نااہل قرار دیا تھا مگر ا?ئین میں اس کی اجازت نہیں کہ عدالت عظمیٰ کسی صوبائی حکومت کونااہل قراردے۔ ملک کے ادارے اگراسی طرح ایک دوسرے کو نااہل قرار دینے لگے تو پھر ریاست بد انتطامی کا شکار ہوجائے گی اور ملک میں افراتفری پھیل جائے گی۔عاصمہ جہانگیر نیکہا کہ گورنر راج کے نافذ ہونے سے کوئی خاص تبدیلی نہیں ا?سکتی عوام کی جان و مال کے تحفظ کیلیے ضروری ہیکہ ان کے حقیقی نمائدوں کو اسمبلیوں تک پہنچنے کا راستہ فراہم کیا جائے اور اس سلسلیمیں فری اینڈ فیئر الیکشن ہی واحد حل ہیں۔اس موقع پر سندھ ہائی کورٹ بار کے صدر مصطفی لاکھانی اور کراچی بار کے صدر نعیم قریشی کے علاوہ سندھ بار کونسل کے رکن صلاح الدین گنڈا پور نے بھی خطاب کیا۔علاوہ ازیں ملیر بار کے وکلا نے بھی عدالتوں کا مکلمل بائیکاٹ کیا اور سانحہ کوئٹہ میں جاں بحق ہونے والوں کیلیے تعزیتی اجلاس منعقد ہوا جس میں مزمتی قرار داد بھی منظور کی گئی جس میں مطالبہ کیا گیا کہ سانحہ کے زمداران فوری طور پر گرفتار کرکے قاتلوں کو کیفر کردار تک پہنچایا جائے۔اور بلوچستان میں گورنر راج کے نفاذ کو سراہتے ہوئے امید ظاہر کی کہ حکومت کے اس اقدام سے امن و امان بحال ہوگا۔