کالعدم لشکر جھنگوی نے ہزارہ ٹاؤن دھماکے کی ذمہ داری قبول کرلی

کالعدم مذہبی تنظیم لشکر جھنگوی نے کرانی روڈ ہزارہ ٹاؤن میں فدائی حملے کی ذمہ داری قبول کرلی تنظیم کے ترجمان ابو بکر صدیق نے ہفتہ کی شب نامعلوم مقام سے اخبارات کے دفاتر فون کر کے بتایا کہ یہ فدائی حملہ ہمارے جان نثار سرفروش ساتھی عمر فاروق نے کیا ہم گورنمنٹ کو اطلاع کرتے ہیں کہ وہ اس غلط فہمی میں نہ رہے کہ گورنر راج لگاکر ہمیں ہمارے دشمن یعنی اہل تشیع سے غافل کردے گی ہم اہل تشیع سے کہنا چاہتے ہیں کہ وہ اپنے آپ کو نظام خلافت راشدہ تک کسی صورت محفوظ نہ سمجھیں لشکر جھنگوی کے مجاہدین انہیں گورنرراج لگے یا فوج آئے تب بھی ماریں گے اپنے جسموں کے ٹکڑے ٹکڑے کراکر ناموس صحابہ رضوان اﷲ تعالیٰ اجمٰعین کا ڈنکہ بجائیں گے یہ 2013ء میں شیعوں کے علاقے میں ہمارا دوسرا فدائی حملہ تھااس طرح کی 20گاڑیاں بارود سے بھری اور فدائی جانثاروں کے ساتھ تیار ہیں صرف ایک حکم ملتے ہی ان کا ٹارگٹ علمدار روڈ ‘مری آباد اور ہزارہ ٹاؤن ہوں گے اور ہم نہ گورنر راج اور نہ کسی فوج سے ڈرتے ہیں ہم نے پہلے کہا تھا کہ شہادت کو باعث فخر سمجھتے ہیں اور اس شہادت کی تلاش میں سرپر کفن باندھے گورنر راج میں بھی میدان میں موجود ہیں ترجمان نے کہا کہ سنیوں سے کہناچاہتے ہیں کہ وہ خداکیلئے اپنے جسموں پر بم باندھ کر اب کھڑے ہوجائیں اور شیعوں کے خلاف جنگ میں لشکر جھنگوی کا ساتھ دیں اگر سنی نہیں اٹھتے ہیں تو شیعوں سے کنارا کرلیں کیونکہ اب بلوچستان میں ہم رہیں گے یا شیعہ رہیں گے اور ہماری اطلاع کے مطابق میڈیا میں بھی دیکھتے اور مخالف فرقے کے بیانات بھی پڑھتے ہیں کہ بعض افراد ہماری مدد کررہے ہیں ہم واضح کردینا چاہتے ہیں کہ انہوں نے ہماری کبھی مدد کی نہ کبھی ہمیں ان کی مدد کی ضرورت پڑی ہے نہ پڑے گی ہم اﷲ پاک کی مدد سے یہ جنگ لڑرہے ہیں اور اس جنگ کا اختتام بلوچستان شیعوں کا قبرستان پر ہوگا



دیدگاهها بسته شده است.