اسلام امن و محبت کا دین ہے،تکفیری سوچ نے امت کو ناقابل تلافی نقصان پہنچایا: حسین نعیمی

23200131423_418f55d355کوئٹہ ۔ جامعہ ۔  معروف دینی سکالر و ناظم اعلیٰ جامعہ نعیمیہ علامہ ڈاکٹر محمد راغب حسین نعیمی نے کہا ہے کہ اسلام امن و محبت کا دین ہے، تکفیری سوچ نے امت کو ناقابل تلافی نقصان پہنچایا ہے، فکری اختلاف کی بنیاد پر کسی کو قتل کرنا جائز نہیں، علماء معاشرے میں تحمل و برداشت، اخوت و بھائی چارے اور رواداری کلچر کو فروغ دیں، مدارس دینیہ قدیم علوم کے امین اور اسلامی اقدار کے حقیقی محافظ و علمبردار ہیں، تکفیری سوچ سے تشدد پسندی اور انتہائی پسندی کو فروغ ملتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ علماء معاشرے میں ایسی فکری سوچ کو پروان چڑھائیں جو انسانی ہمددری اور باہمی الفت و محبت پر مبنی ہو، لبرل ازم اور سیکولر فکر کا مقابلہ کرنے کیلئے جدید علوم سے آشنائی حاصل کرنا ہوگی، علماء تحمل و برداشت کے پیکر ہیں، معاشرے سے برائیوں کے خاتمے کیلئے علم وحکمت کا راستہ اختیار کیا جائے۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے ایوان اقبال میں ’’فروغ تحمل و برداشت میں علماء کا کردار‘‘ کے حوالے سے منعقدہ 2 روزہ علماء کرام کی تربیتی ورکشاپ کی افتتاحی نشست سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ تربیت نشست سے ڈاکٹر طاہر حمید تنولی(ڈپٹی دائریکٹر اقبال اکادمی پاکستان) علامہ رضائے الدین صدیقی، ڈاکٹر حماد لکھوی، ڈاکٹر طاہر مصطفی، ڈاکٹر حسیب قادری، ڈاکٹر محمد کریم خان، ڈاکٹر سکندر سلطان، ڈاکٹر سعد صدیقی، مولانا عبدالمالک، ڈاکٹر مسعود مجاہد و دیگر نے بھی خطاب کیا۔ تلاوت قرآن پاک قاری محمد رفیق نقشبندی جبکہ نعت رسول مقبول کی سعادت مولانا غلام دستگیر نقشبندی اور مولانا سید شہباز احمد سیفی نے حاصل کی۔



دیدگاهها بسته شده است.