کوئٹہ -(جامعہ) بحرین کی الوفاق نیوز سائٹ کے مطابق شاہی حکومت کی نمائشی عدالت نے پیر کو معروف انقلابی رہنما شیخ علی سلمان کی سزائے قید چار سال سے بڑھا کے نو سال کر دی ہے۔ بحرین کی الوفاق پارٹی نے نمائشی عدالت کے اس فیصلے کو غیر قابل قبول اور اشتعال انگیز قرار دیا ہے۔ بحرین کی الوفاق پارٹی نے اعلان کیا ہے کہ شاہی حکومت اپنے اس قسم کے اقدامات سے ملک کے سیاسی بحران کے حل کے تمام مواقع ختم کرتی جا رہی ہے۔
بحرین کی الوفاق پارٹی کے سربراہ اور معروف انقلابی رہنما شیخ علی سلمان کو دسمبر دو ہزار چودہ میں چند تقاریر میں اصلاحات کا مطالبہ کرنے کے بعد گرفتار کرلیا گیا تھا۔
بحرین کی ظالم شاہی حکومت کی نمائشی عدالت نے جون دوہزار پندرہ کے اواخر میں شیخ علی سلمان پر وزارت داخلہ کی توہین اورعوام کو نظام حکومت تبدیل کرنے کی کوشش نیز قانون شکنی پر ورغلانے کے الزام میں چار سال قید کی سزا سنائی تھی۔
اس کے بعد اس مقدمے کی سماعت کے لئے بارہ اپریل کو اپیل کورٹ تشکیل دی گئ جس نے اپنا فیصلہ تیس مئی کو سنانے کا اعلان کیا اور پیر تیس مئ کو نمائشی عدالت نے اپنے فیصلے میں چار سال قید کی سزا کو بڑھا کر نو سال قید کی سزا میں تبدیل کر دیا ۔
بحرین کی جمیعت الوفاق کے سربراہ شیخ علی سلمان شاہی حکومت کے مخالف اہم رہنماؤں میں شمار ہوتے ہیں ۔ ظالم شاہی حکومت نے انہیں انیس سو نوے کے عشرے میں جلاوطن کر دیا تھا۔
جلاوطنی کی زندگی گزارنے کے بعد وہ دو ہزار ایک میں بحرین واپس لوٹے۔ انھوں نے بحرین کی جمیعت الوفاق کے سربراہ کی حیثیت سے چودہ فروری دو ہزارگیارہ سے شروع ہونے والی عوام کی انقلابی تحریک میں اہم کردار ادا کیا اور ملک میں اصلاح کی تحریک کی قیادت کی ۔
قابل ذکر ہے کہ بحرین کے عوام کی انقلابی تحریک میں اب تک سو سے زائد افراد شہید اور ہزاروں زخمی ہو چکے ہیں جبکہ بہت بڑی تعداد میں لوگوں کو گرفتار کرکے جیلوں میں بند کر دیا گیا ہے۔