سانحہ کوئٹہ پر ملک بھر میں سرکاری طورپرسوگ منایا جارہا ہے جب کہ سانحے کا مقدمہ سول لائن تھانے میں درج کرلیا گیا ہے۔
گزشتہ روزکوئٹہ کے سول اسپتال کی ایمرجنسی میں کئے گئے خودکش حملے میں ہونے والے جانی نقصان پر ملک بھر میں سرکاری سطح پر یوم سوگ منایا جارہا ہے۔ تمام سرکاری، نیم سرکاری اور اہم نجی عمارتوں پر قومی پرچم سرنگوں ہیں۔ سانحہ کوئٹہ میں 35 سے زائد وکلا کے جاں بحق ہونے پر پاکستان بار کونسل کی جانب سے 3 روزہ یوم سوگ کی کال پر ملک بھر میں وکلا برادری سراپا احتجاج ہے۔ ملک کے تمام چھوٹے بڑے شہروں میں وکلا برادری نے عدالتی کارروائیوں کا بائیکاٹ کررکھا ہے جس کی وجہ سے ہزاروں مقدمات کی سماعت آئندہ تاریخوں کے لئے ملتوی کردی گئی ہے۔
یہ خبر بھی پڑھیں: سانحہ کوئٹہ پرشہرکی فضا سوگوار؛ کاروباراورتعلیمی ادارے بند
ملک بھرکی بارایسوسی ایشن کی جانب سے جاں بحق افراد کی غائبانہ نماز جنازہ ادا کی جارہی ہے ، جس کے بعد تعزیتی ریفرنس اور پھر احتجاجی ریلیوں کا انعقاد کیا جارہا ہے، جس میں وکلا برادری کی بڑی تعداد بازوؤں پر سیاہ پٹیاں باندھے شریک ہیں۔
واضح رہے کہ گزشتہ روز دہشتگردوں نے کوئٹہ میں پہلے بلوچستان بار ایسوسی ایشن کے صدر بلال انور کاسی کی ٹارگٹ کلنگ کی اور جب ان کی لاش سول اسپتال منتقل کی گئی تو وہاں بھی کودکش دھماکا کیا گیا جس میں 71 افراد جاں بحق ہوگئے تھے۔