اسلام آ باد: سانحہ کوئٹہ پر ازخود نوٹس کیس کی سماعت کےدوران چیف جسٹس نے کہا کہ وفاق اورصوبائی ادارے ذمہ داری پوری کرنےمیں ناکام رہے، لشکرجھنگوی کے خلاف آپریشن کلین اپ ہونا چاہئیے تھا۔
چیف جسٹس افتخار محمد چوہدری کی سربراہی میں تین رکنی بینچ سپریم کورٹ میں ہزارہ ٹاؤن دہشت گردی پر ازخود نوٹس کی سماعت کررہا ہے، دوران سماعت چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کہ سارا ملک مفلوج ہوگیا ہے، سانحہ ہزارہ ٹاؤن پر گورنر کے جانے سے کچھ نہیں ہوتا ذمہ داران کو گرفتار کیا جائے، گورنر راج سیاسی نہیں بلکہ امن وامان کی وجہ سے لگایا گیا تھا۔
چیف جسٹس آف پاکستان نے کہا کہ لوگ 48 گھنٹے سے لاشیں لےکر بیٹھے ہیں اس سے بڑھ کر ملک میں اور کیا زیادتی ہوسکتی ہے، ان کا کہنا تھا کہ کاروبار بند، فضائی سروس معطل اور سڑکوں سے رابطہ بھی ممکن نہیں، بتایا جائے بارود سے بھرا واٹر ٹینکر کہاں سے آیا۔
اس موقع پر ڈپٹی اٹارنی جنرل نے عدالت کوبتایا کہ آج سیکیورٹی فورسز کے آپریشن میں 4 دہشت گرد مارے گئے ہیں، عدالت نے سیکیورٹی اقدامات کے حوالے سےساڑھے 11 بجے تک رپورٹ طلب کرلی ہے۔